ایچ آر سی پی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں جبری گمشدگیوں، معاشی محرومیوں، آزادی صحافت پر قدغن سے عوام میں غصہ بڑھ رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست اختلافِ رائے دبانے کیلئے جبری گمشدگیوں کا استعمال کررہی ہے۔
ایچ آر سی پی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان بڑے ترقیاتی منصوبوں سے حاصل آمدنی میں سے اپنے منصفانہ حصے سے محروم ہے، بلوچستان اور پڑوسی ممالک کے درمیان قانونی تجارت کی عدم موجودگی نے صوبہ کی غربت میں اضافہ کیا۔
رپورٹ میں ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کی آزادی کے تحفظ کیلئے بلوچستان اسمبلی سے قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنیادی سہولیات کیلئے حق دو تحریک کے دیرینہ مطالبات کو پورا کیا جانا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق سی پیک یا مستقبل کے منصوبوں سے گوادر کی ماہی گیر برادری کا ذریعہ معاش متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ پشتون آبادی کی صوبائی مقننہ میں غیرمساوی نمائندگی کے بارے میں اُن کی شکایات کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔ رپورٹ میں سیلاب کے تباہ کن اثرات کے پیشِ نظر مستقل اور بااختیار مقامی حکومت کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔