بلوچستان, رول آف لا ء روڈ میپ پر عملدرآمد شروع

محکمہ داخلہ حکومت بلو چستان کے مطابق بلوچستان کے نئے رول آف لا ء روڈ میپ2023-2026پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے جس کے تحت شہریوں کو انصاف تک رسائی کویقینی بنایاجا سکے گا۔

حکومت بلوچستان نے اقوام متحدہ کے قائم شدہ دفتر برائے انسدادمنشیات اور جرائم کی روک تھام کے ادارے (UNODC) کے تعاون سے ، نئے توثیق شدہ رول آف لا ء روڈ میپ (ROLR) 2023-2026 کے نفاذ کااعلان کیا جو کہ قانون کی حکمرانی، اصلاحات ،عوام کے لیے انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیلئے کوشاں ہے۔

گورنر ملک عبدالولی خان کاکڑنے قانون کی حکمرانی کی بحالی کے روڈ میپ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کے لیے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے اور روڈ میپ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہم بلوچستان کی عوام کے لئے امن و سلامتی کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بحال شدہ رول آف لا ء روڈ میپ بلوچستان کے رول آف لا ء روڈ میپ کے اپنے پچھلے مرحلے کی کارکردگیوں اور کامیابیوں پر مبنی ہے، جو 2018 میں ایک فلیگ شپ پروگرام کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

اس وقت سے تا حال اس نے قانونی اصلاحات نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کا مقصد بلوچستان میں انصاف کے شعبے کو بڑھانا اور شہریوں کو بہتر اور موثر عدالتی نظام فراہم کرنا ہے۔سابق وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجونے کہاہے کہ قانون کی حکمرانی کا روڈ میپ قانو ن میں اہم اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے صوبائی حکومت کے نکتہ نظر اور حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے جس سے بلوچستان کے شہریوں کی انصاف تک رسائی میں اضافہ ہو گا۔ حکومت بلوچستان قانون کی حکمرانی کو بہتر بنانے اور انتہائی پسماندہ اور کمزور علاقوں میں قانون تک عام آدمی کی رسائی کو یقینی بنانے کا اعادہ کر تی ہے۔نیا دوبارہ توثیق شدہ رول آف لا ء روڈمیپ 2023-2026کے تحت، حکومت بلوچستان مالی وسائل فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو متوقع اسٹریٹجک مقاصد کے خلاف کام کرنے والوں اور قانون کی حکمرانی میں اصلاحات کو لاگو کرنے کے لیے پائیداری کو یقینی بنانے کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی۔

نیا دوبارہ توثیق شدہ رول آف لاروڈمیپ 2023-2026 نئے بنیادی تقاضوں پر مبنی ایک منظم اورجامع دستاویز ہے جوکہ قانون کی حکمرانی،اگلی نسل کے لیے اصلاحات کے موثر نفاذ اورانتظام کے لیے قریبی رابطہ کا ذریعہ ہوگاجس کا صوبے میں مقصد صوبے میں قانون کی حکمرانی کو بڑھانا ہے۔علاوہ ازیں سابق صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگونے کہاکہ روڈ میپ کی تجویز کردہ جدید طریقوں کی تعریف کرتا ہوں، جو بلوچستان کے فوجداری انصاف کے نظام میں شواہد پر مبنی پالیسی اصلاحات کو آگے بڑھا ئے گا۔ قانون کا نفاذ کرنے والے تمام اداروں نے مستقل طور پر روڈ میپ کی تائید کی ہے۔ توثیق شدہ رول آف لا روڈمیپ 26-2023 کی اصلاحی حکمت عملی واضح کرنے کے لئے مرکز میں ایک پورا نظام اور پورے معاشرے کا نقطہ نظر موجود ہے تاکہ معتبر شواہد کی بنیاد پر اصلاح کی جا سکے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کہاکہ توثیق شدہ رول آف لا روڈمیپ 2023-26 قانون کی حکمرانی، اداروں کو خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور انصاف کے نظام پر شہریوں کا اعتماد بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ صالح محمد ناصر نے قانون کی حکمرانی کے روڈ میپ کے ڈیزائن اور تسلی بخش اور بروقت اصلاحات اور قانون کے نفاذ کو آگے بڑھانے میں UNODC کی مسلسل تکنیکی مدد کا اعتراف کیا۔ بین الاقوامی شراکت داروں، خاص طور پر یورپی یونین نے روڈ میپ کے لیے خاطر خواہ مالی مدد بھی فراہم کی ہے۔ یو این ڈی پی(UNDP) اور یو این ویمن (UN Woman)نے بھی بلوچستان کے رول آف لا ء روڈ میپ کی ترقی کے لیے خاطر خواہ معاونت فراہم کی ہے۔RoLR کے پہلے مرحلے کے کلیدی نتائج سے بھی توثیق شدہ رول آف لا ء روڈ میپ کو مطلع کیا گیا ہے جس میں پروگرام کے انتظام کی حکمت عملیوں میں مخصوص بہتری کی سفارش کی گئی ہے۔نمائندہ، یو این او ڈی سی پاکستان جیریمی ملسمنے کہاکہ روڈ میپ کی اصلاحاتی حکمت عملی کے مرکز میں قابل اعتماد شواہد کی بنیاد پر اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے نظام کا مکمل نقطہ نظر ہے۔ UNODC باہمی تعاون کے ذریعے قانون نافذکرنے والے اداروں کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے روڈ میپ کے نفاذ میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔