سی پیک کے تحت 25 بلین ڈالر سے زائد کے منصوبے

چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گزشتہ 10 سالوں میں پاکستان میں توانائی کے انفراسٹرکچر، لاجسٹک انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بندرگاہوں کی تعمیر میں مدد کے لیے 25 بلین ڈالر سے زائد کے منصوبے لگائے گئے ہیں،سی پیک نے پاکستان کے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے، سینکڑوں اور ہزاروں کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، ملک میں رابطوں میں انقلاب برپا کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں پاکستان چائنا بزنس فورم میںخطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فوائد کو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ باقی دنیا کے ساتھ بانٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے اور سینکڑوں اور ہزاروں کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے، ملک میں رابطوں میں انقلاب برپا کیا ہے۔

ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ چین نے اس نازک وقت میں پاکستان کی مدد کی جب ہمیں توانائی کی قلت کا سامنا تھا۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ گزشتہ 10 سالوں میں پاکستان میں توانائی کے انفراسٹرکچر، لاجسٹک انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر بندرگاہوں کی تعمیر میں مدد کے لیے 25 بلین ڈالر سے زائد کے منصوبے لگائے گئے ہیں۔ بزنس فورم کے دوران بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے کمرشل قونصلر نے بتایا کہ نومبر 2022 میں وزیر اعظم پاکستان کے دورہ چین کے بعد چیری، ابلا ہوا گوشت، دودھ اور ڈیری مصنوعات، مرچوں اور گدھے کی کھال، جو 30 بلین ڈالر کی مارکیٹ کھولتی ہے کی ایکسپورٹ کیلئے پروٹوکول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گوادر فری زون کے علاقے میں کاروبار کے قیام کے لیے 23 سال کی مکمل ٹیکس فری سہولت دستیاب ہیں، اسی طرح ٹھیکیداروں اور ذیلی ٹھیکیداروں کے لیے 20 سال کی مکمل ٹیکس فری سہولت ہے۔ مزید برآں، فری زون کی تعمیر اور آپریشن کے لیے آلات اور سامان کی درآمد پر 40 سال کے لیے کسٹم ڈیوٹی فری ہے۔ چینی کمپنیوں کو کراچی میں 10 سے 12 اگست تک ہونے والی انٹرنیشنل فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ۔ بڑے اداروں کی جانب سے 100 سے زائد رجسٹریشن موصول ہو چکے ہیں۔ فورم نے پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے آبادیاتی منافع اور مارکیٹ تک رسائی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چینی صنعتوں، خاص طور پر محنت کش صنعتوں کو مختصر سے درمیانی مدت میں پاکستان منتقل کرنے کے فوائد پر روشنی ڈالی۔ چین میں نیشنل بینک آف پاکستان کے چیف نمائندے شیخ محمد شارق نے پاکستان میں بزنس ماڈل متعارف کرایا اور چینی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این بی پی پاکستان کا سب سے بڑا ڈیجیٹل انویسٹمنٹ بینک ہے اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن کو مزید بڑھانے کے لیے چینی کمپنیوں جیسا کہ ہواوے اور آئی سی بی سی کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ بزنس فورم میں اعلیٰ چینی کمپنیوں، حکام، ماہرین تعلیم اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔