نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ تعمیر کاتقریباً 70 فیصد کام کر لیا گیا ۔گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اہلکار نے بتایا کہ نیو گوادر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کے تعمیراتی کام کا پورا دائرہ جس میں سول ورک، سٹرکچرل ورک، مکینیکل ورک اور انجینئرنگ کا کام شامل ہے تقریباًمکمل ہو چکا ہے۔ اب بنیادی طور پر نپ اینڈ ٹک طریقہ کار کو مکمل کرنا ہے جو چائنہ کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کی پیشہ ور ٹیموں کی مشترکہ کوششوں سے تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
دریں اثنا نیوی گیشن اور کمیونیکیشن اپریٹس کی تنصیب اور آپریشنلائزیشن کے لیے بھی کام جاری ہے،تمام آلات سائٹ پر پہنچ چکے ہیں اور اس کام کو مکمل کرنے میں 60 دن لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا اسٹیٹ آف دی آرٹ رن وے جو نیو گوادر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کا مرکز ہے نے بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کے تمام مراحل مکمل کر لیے ہیں۔اہلکار نے بتایا کہ ہائی ٹیک فٹ پاتھ استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں، اب رن وے، ٹیکسی ویز، ایپرن اور کسی بھی دوسری جگہ جہاں ہوائی جہاز چلائے جاتے ہیں کے فٹ پاتھ فراہم کیے گئے ہیں۔
فرش کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ جوہوائی جہاز کے بوجھ کو برداشت کر سکیں۔بصری موسمیاتی حالات کی ترسیل کے لیے جدید ہوائی میدان بھی مکمل ہیں، یہ پینٹ شدہ رن وے سینٹرلائن اور بڑی پینٹ شدہ تعداد کو پورا کرتا ہے جو رن وے کے مقناطیسی اثر کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ موسمیاتی حالات سے بھی لیس ہے تاکہ رات کے وقت لینڈنگ اور ٹیک آف کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ ائیر فیلڈز پر جہاں ہوائی جہاز بہت کم نمائش میں چلتے ہیں، ٹچ ڈان،زون لائٹنگ لگائی گئی ہے۔ رن وے کے فرش کے ساتھ پیٹرن میں سیٹ کی گئی یہ لائٹس ٹچ ڈان کے آخری لمحے تک رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ اے ٹی سی ٹاور، رن وے، ایپرن، ٹیکسی وے، آپریشنل بلڈنگ، کمپلیکس رجسٹریشن آفس، واٹر سپلائی سسٹم، پی ٹی سی ایل فائبر آپٹک، ڈی سیلینیشن پلانٹ، گرڈ سٹیشن اور سکیورٹی سسٹم کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔4300 ایکڑ رقبے پر محیط نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ بننے جا رہا ہے۔ اس میں اے ٹی آر 72 اور بوئنگ بی 737 جیسے ہوائی جہازوں کے ساتھ ساتھ وسیع باڈی والے ہوائی جہاز جیسے ایئر بس اے 380 اور بوائنگ بی 747 کو ملکی اور بین الاقوامی راستوں کے لیے ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش ہوگی۔ ہوائی اڈے کو اوپن اسکائی پالیسی کے تحت چلایا جائے گا اور اسے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی رہنمائی میں تیار کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ اس سے جزیرہ نما گوادر میں ترقی کو تحریک ملے گی اور پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا۔زیر تعمیر نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ بلوچستان کے جنوب مغربی بحیرہ عرب کے ساحل پر گوادر شہر میں موجودہ ہوائی اڈے سے 26 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب مارچ 2019 میں منعقد ہوئی تھی۔نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں دوسرا رن وے بنانے کا بھی انتظام ہو گا جو مرکزی رن وے کے شمال میں واقع ہو گا۔ گرین فیلڈ ہوائی اڈے میں ایک جدید ٹرمینل عمارت بھی ہوگی۔