پاکستان میں بینک آف چائنا کی دوسری برانچ کا افتتاح کر دیا گیا ۔ اس سلسلہ میں اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار،بینک کے گورنر، صدر اورپاکستانی اور چینی اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے، مجھے یاد ہے کہ چھ سال قبل جب بینک آف چائنا کو جنوبی ایشیا ء اورپاکستان میں اپنی پہلی برانچ کھولنے کیلئے لائسنس دیا جارہاتھا تو یہ لائسنس میں نے بیجنگ میں بینک کے ہیڈکوارٹرز میں بینک کے صدرکو دیا تھا،یہ ایک اتفاق ہے کہ آج بینک کی دوسری برانچ کے افتتاح کی تقریب کے موقع پروہ وزیرخزانہ ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ نئی برانچ کا قیام خوش آئند اورسدابہار پاک چین دوستی کا مظہرہے۔ انہوں نے کہاکہ بینک آف چائنا کی دوسری برانچ کے افتتاح کی تقریب میں بینک کے گورنر، صدر اوردیگراعلیٰ عہدیداروں کی شرکت ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔بینک آف چائنا، آئی سی بی سی اورچین کے دیگربینک ہمارے عظیم مالیاتی شراکت دارہیں۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان گزشتہ ایک سال کے دوران بے پناہ مشکلات کا شکاررہا، اس مشکل دورمیں چینی وزارت خارجہ، وزارت خزانہ، بینک آف چائنا اوردیگرچینی بینکوں نے ہمیں بے پناہ معاونت فراہم کی جس پرہم ان کے شکر گزار ہیں،الحمدللہ !ہم مشکل دورسے نکل آئے ہیں، حال ہی میں ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بہترکردی ہے، پاکستان اب استحکام سے معاشی نمو کی طرف جارہاہے۔5 سال قبل پاکستان دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت تھا، ہمارے معاشی اشاریے بہترین تھے، پوری دنیا ہماری تعریف کررہی تھی اورچند سالوں میں گروپ 20 میں پاکستان کی شمولیت کی پیش گوئی ہورہی تھی،ہم نے اس سفرکا دوبارہ آغاز کردیاہے۔
انہوںنے کہا کہ یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ 2013 میں ہماری جماعت نے جب انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو اس وقت کے چین کے وزیراعظم پاکستان کا دورہ کررہے تھے ، سی پیک کاخیال اسی ہوٹل میں ایک تقریب کے دوران سامنے آیاتھا۔ اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف، موجودہ وزیراعظم محمدشہباز شریف اورمیں نے اس حوالہ سے بات چیت کی۔ اس وقت کے چینی وزیراعظم اوراعلیٰ چینی حکام نے ہم سے کہاکہ وہ کس طرح ہماری مدد کرسکتے ہیں اور ہم اس پر ان کے شکر گزار ہیں،سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاکستان میں چین کے توانائی کے منصوبے اورگوادرکو چین سے ملانے کی بات کی،یہ سی پیک کے حوالہ سے اولین گفت وشنیدتھی،بعد میں وزیراعظم محمدنوازشریف نے چین کادورہ کیا اورسی پیک کے خیال کوعملی جامہ پہنایا گیا۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ انیشی ایٹو اورسی پیک چین کے صدر شی جن پنگ کا عظیم اقدام اورخطے اور دنیا کا معاشی مستقبل ہے،آنے والے برسوں میں ان منصوبوں کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورچین دوست ممالک ہیں، ہم خوشحالی، دوستی اور ثقافت میں ایک دوسرے کے قریب ہیں۔ چینی کرنسی آرایم بی بہت جلد بین الاقوامی شکل اختیارکرلے گی،اس وقت 5 ممالک میں یہ کرنسی قابل استعمال ہے، بینک آف چائنا اورایک درجن کے قریب بینک اس اقدام میں شمولیت کیلئے تیارہیں، مجھے یقین ہے کہ ایک دن آرایم بی دنیا میں ایک متوازی اورقابل قبول کرنسی ہوگی۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ وزیراعظم محمدشہبازشریف کے آخری دورہ چین میں ہم نے نئے مالی سال میں پاکستان کیلئے 40 ارب آرایم بی تک کی سہولت مانگی ہے جس کا چین نے مثبت جواب دیا ہے۔انہوں نے پاکستان میں بینک آف چائنا کی دوسری اوروفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پہلی برانچ کے قیام کیلئے نیک تمنائوں کااظہارکیا اورکہاکہ بینک نے بہترین کارگردگی کا مظاہرہ کیاہے،ہم وزیراعظم، کابینہ اوروزارت خزانہ کی جانب سے بینک آف چائنا کے گورنر اورپوری ٹیم کومبارکباددیتے ہیں۔