چارروزہ سی پیک پنجاب میڈیا ڈیلیگیشن انیشیٹو کا آغاز

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر جاری تقریبات کے سلسلے میں پہلی بار چار روزہ ”سی پیک پنجاب میڈیا ڈیلیگیشن انیشی ایٹو”کا آغاز ہو گیا ،یہ اقدام چینی قونصلیٹ لاہور اور انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔وفد لاہور اورنج میٹرو ٹرین، ساہیوال کول پاور پلانٹ، فیصل آباد ایم تھری انڈسٹریل پارک اور مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن سمیت سی پیک کے مختلف پروجیکٹ سائٹس کا دورہ کرے گا۔

مزید برآں، وفد ایک چینی انٹرپرائز کی جانب سے چلائی جانے والی چیلنج فیکٹری کا بھی دورہ کرے گا۔ایک انٹر ویو میں لاہور میں تعینات چینی قونصل جنرل ژا ئوشیرین نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری چین اور پاکستان کے درمیان گہری ہوتی ہوئی دوستی اور شراکت داری کی ایک روشن مثال ہے۔ انہوں نے سی پیک کو 2013 میں چین کی جانب سے شروع کیے گئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم جزو قرار دیا جس سے پاکستان کی ترقی کے لیے چین کے غیر متزلزل عزم اور غیر متزلزل حمایت کا اظہار ہوتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ چین کے نائب وزیر اعظم نے چینی صدر کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے سی پیک کے دس سال مکمل ہونے پر تقریبات کے لیے پاکستان کا سرکاری دورہ کیا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کا مزید عزم کے ساتھ نفاذ اور ماضی کی کامیابیوں کو آگے بڑھانے اور سی پیک کی ترقی کو اپ گریڈ کرنے کا نیا موقع ہے ۔انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے چیئرمین محمد مہدی اور صدر یاسر حبیب خان نے مشترکہ طور پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک پنجاب میڈیا ڈیلیگیشن کا مقصد لوگوں کو سی پیک منصوبوں سے پاکستان کی معیشت اور لوگوں کی زندگیوں پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات سے آگاہ کرنا ہے ۔

سی پیک کے تحت توانائی اور ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے نے عوامی زندگی کو ہر ایک کے لیے آسان بنا دیا ہے۔انہوںنے کہا کہ اس اقدام کا مقصد عوام کو سی پیک کے تحت مارکیٹ اور کاروباری سر گرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کرنا ہے اور یہ بھی بتانا ہے کہ کس طرح چین سے چلنے والی سرمایہ کاری نے 100ملین سے زائد آبادی والے صوبہ پنجاب میں ترقی کو فروغ دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کی 10 سالہ تقریبات کا ایک حصہ ہونے کے ناطے چین کے نائب وزیر اعظم کے دورہ کی بنیاد پر سی پیک پنجاب میڈیا ڈیلیگیشن چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کی اصل گہرائی کو ظاہر کرے گا۔