وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک منصوبوں پر پیشرفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کے دورہ چین کے دوران فیصلوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ دورہ چین کے دوران چینی قیادت سے ہر دو ماہ بعد جوائنٹ ورکنگ گروپ اجلاس کے ا نعقاد پر اتفاق ہوا ہے۔ سی پیک کی ایک دہائی مکمل ہونے پر تمام وزارتیں پاکستان پر معاشی و معاشرتی ثمرات مرتب کرنے والے منصوبوں پر رپورٹ تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ 5 جولائی 2013 میں سی پیک کا معاہدہ پاکستان اور چین کے درمیان طے پایا، سی پیک کی دہائی پر ملک گیر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام وزارتیں سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کیلئے سہولیات کو یقینی بنائیں ، سرمایہ کاری کو تحفظ دینے کے لئے حکومت پیشگی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ جے سی سی کے حوالے سے تمام وزارتیں ترقیاتی منصوبوں کی تجاویز کو حتمی شکل دیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے چار سالوں میں سی پیک سے 29ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ۔اجلاس میں ایم ایل ون اور کے سی آر پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں یارک،ژوب ، میرپور،مظفرآباد،مانسہرہ ، بابو سر ٹنل، ڈی آئی خان کی اپ گریڈیشن اور کراچی کو حیدرآباد سے ملانے والی متبادل الائنمنٹ موٹروے کے منصوبے بھی زیر غور آئے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ چین کے تھنک ٹینکس اور سکالرز کے ساتھ روابط موثر بنائے جائیں۔