گوادر فری زون نارتھ (فیز ٹو ) کے ارد گرد آٹھ کلومیٹر طویل حفاظتی دیوار کی تعمیر 90 فیصد مکمل ہو چکی ہے، جو کہ گوادر فری زون کے شمالی اور جنوبی اطراف کو محفوظ بنانے کے لیے ایک تاریخی سیکیورٹی منصوبہ ہے۔ زون نارتھ، جو 2,221 ایکڑ اراضی پر محیط ہے۔ 14 فٹ اونچی حفاظتی سیمنٹ کی دیوار گوادر فش ہاربر سے شروع ہوتی ہے اور گوادر پورٹ سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور گوادر کے مشہور پہاڑ کوہ مہدی پر ختم ہوتی ہے۔
یہ دیوار چھ لین والے ایسٹ بے ایکسپریس وے کے ساتھ ساتھ تعمیر کی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے گوادر فری زون نارتھ فیز (II) کا سنگ بنیاد 5 جولائی 2021 کو رکھا ۔ گوادر پرو کے مطابق حفاظتی دیوار کے علاوہ، گوادر فری زون نارتھ فیز (II) تمام ضروری خدمات بشمول ٹیلی کام کیبلنگ، سیوریج پائپ، پاور ٹرانسمیشن لائنز، روڈ نیٹ ورکس اور پینے کے پانی کی سپلائی لائنوں سے لیس ہوگا۔ گوادر پورٹ اتھارٹی (GPA) یہ خدمات گوادر فری زون نارتھ کے داخلی راستے تک فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
احاطے کے اندر، چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (COPHC) ترقی کو انجام دے گی۔ حفاظتی دیوار کی تکمیل کے بعد، دو زیر تعمیر فیکٹریوں، ”ایگون” اور ”ہینگ گینگ” کے اپنے باقاعدہ کام شروع کرنے کی توقع ہے۔ ایگون دس ایکڑ کے اراضی پر ایک جدید ترین فرٹیلائزر پروسیسنگ پلانٹ بنا رہا ہے۔ اسی طرح ہینگ گینگ ایک دوا ساز فیکٹری بنا رہا ہے جو اپنی مختص کی گئی دس ایکڑ اراضی پر جانوروں کی کھالوں سے دوائی تیار کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابق ایک اور کمپنی عیسی ٹیکس انڈسٹریرز(Essatex Industries )نے بھی معاہدہ کیا ہے اور اسے ایک ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ مزید برآں، ابھی تک ایک نامعلوم کمپنی گوادر فری زون فیز ٹو کے کل 9.3 مربع کلومیٹر میں سے 7.5 مربع کلومیٹر مختص کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق دوسری کمپنیاں جنہوں نے گوادر فری زون نارتھ (فیز II) میں لیز کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں ان میں باری ٹیکسٹائل، ایڈیکون (ایک جدید انجینئرنگ اور تعمیراتی کمپنی)، ایچ ڈی ایل (انٹرلینڈ ڈویلپر) اور کانسیپٹ آئیکن شامل ہیں۔ بلیو مون، ٹریڈ یونیورسل اور ادریس اسٹیل نے بھی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ گوادر فری زون فیز ٹو مینوفیکچرنگ، ٹریڈنگ اور سروس انڈسٹریز کی منفرد ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔