گوادر میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں چین پاکستان گورنمنٹ مڈل سکول فقیر کالونی اہم ذریعہ ثابت ہوا ہے اور اس وقت تقریباً 550 لڑکیاں اس سکول میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں ۔ایک چینی کمپنی کے تعاون سے 30 نئے کمپیوٹرز کے ساتھ حال ہی میں قائم کی گئی ڈیجیٹل لیب بھی سکول میں مکمل طور پر کام کر رہی ہے جو طالبات میں کمپیوٹر کی خواندگی فراہم کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی 2022 کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں129 ملین لڑکیاں سکول سے باہر ہیں جن میں 32 ملین پرائمری سکول کی عمر، 30 ملین لوئر سیکنڈری سکول کی عمر اور 67 ملین اپر سیکنڈری سکول جانے کی عمر کی ہیں۔ گوادر میں چین پاکستان گورنمنٹ مڈل سکول فقیر کالونی لڑکیوں کی تعلیم کے ایک نمایاں فروغ کے طور پر ابھرا ہے جو اقوام متحدہ کے عالمی اہداف اور بی آر آئی کے مقاصد کو پورا کرتا ہے۔سکول کی آٹھویں جماعت کی طالبہ فائزہ نے بتایا کہ مڈل سکول میں میری تعلیم کا سفر مجھے اپنے آبائی شہر گوادر کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کے لیے کچھ کرنے کے لیے بااختیار بنا رہا ہے۔ایک پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے میرے والدین کبھی بھی مجھے اعلی معیار کے سکولوں میں بھیجنے کے متحمل نہیں تھے۔
تاہم چین پاکستان گورنمنٹ مڈل سکول فقیر کالونی جو گوادر کے بہترین سکولوں میں سے ایک ہے نے میرے لیے اپنی تعلیم جاری رکھنا ممکن بنایا۔ خواہش ہے کہ سکول کو اپ گریڈ کرکے دسویں جماعت کو شامل کیا جائے تاکہ میں اپنی تعلیم کو آگے بڑھا سکوں۔ماہر تعلیم طاہر منظور نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری معاشروں، ممالک اور پوری دنیا کو بدل سکتی ہے۔ لڑکیوں کی تعلیم معیشتوں کو مضبوط کرتی ہے اور عدم مساوات کو کم کرتی ہے۔ یہ زیادہ مستحکم اور لچکدار معاشروں میں حصہ ڈالتی ہے جو لڑکیوں سمیت تمام افراد کو اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔چین پاکستان گورنمنٹ مڈل سکول فقیر کالونی کی ہیڈ مسٹریس پروین نواز نے گوادر کے غریب لوگوں کے لیے لڑکیوں کی تعلیم متعارف کرانے میں چین کی انسان دوستی کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا اگرچہ یہ ایک سرکاری سکول ہے لیکن اس نے معیاری سہولیات اور تعلیمی معیار کے لحاظ سے دوسرے نجی سکولوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ گوادر کے نجی سکولوں میں تعلیم مہنگی ہے جبکہ اس سکول میں تعلیم مفت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہوا دار کمروں، آرام دہ ماحول، نظم و ضبط اور اساتذہ کی لگن کے ساتھ سکول اچھے نتائج دے رہا ہے۔سکول کی ایک ٹیچر محترمہ ماریہ جنہوںنے حال ہی میں پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا ہے نے کہا کہ سکول کی ترقی میں چین کی شراکت نے چین اور مقامی کمیونٹی کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے لوگوں نے بہترین تعلیم کی خواہش کی تھی اور چین نے اس خواہش کو پورا کیا۔1,600 مربع میٹر کے رقبے پر محیط چین پاکستان گورنمنٹ مڈل سکول فقیر کالونی دو تدریسی عمارتوں اور معاون سہولیات سے لیس ہے۔ یکم ستمبر 2016 کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے گوادر کا دورہ کیا اور اس وقت کے چینی سفیر سن ویڈونگ کے ساتھ مل کر سکول کا افتتاح کیا۔ یہ سی پیک کے تحت مکمل ہونے والا ابتدائی منصوبوں میں سے دوسرا منصوبہ تھا۔