بلوچستان, ایکو ٹورزم ریزورٹس پر کام تیز رفتاری سے جاری

ساحلی سیاحت اور بلیو اکانومی کے لئے بلوچستان کے ساحل کے 7 مختلف مقامات پر ایکو ٹورزم ریزورٹس پر کام بر ق رفتاری سے جاری ہے ، ایکو ٹورزم ریزورٹس کے منصوبوں کے بدولت بلوچستان ملک کا معاشی و سیاحتی حب کہلائے گا،ساحلی سیاحت اور بلو اکانومی کے فروغ کیلئے بلوچستان کے ساحلی شہر جیوانی، گوادر، پسنی، اورماڑہ، کنڈ ملیر، گڈانی اور میانی میں ایکو ٹوارزم ریزورٹس تکمیل کے مراحل میں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلو چستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام ساحل بلوچستان کے 7 مختلف مقامات پر ایکو ٹورزم ریزورٹس پر کام تیزی سے جاری ہے جو تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔ ان میں جیوانی، گوادر، پسنی، اورماڑہ، کنڈ ملیر، گڈانی اور میانی شامل ہیں۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان کے ساحلی شہروں میں سیاحت اور بلو اکانومی کے فروغ پانے کے قوی امکانات ہیں۔گزشتہ دنوں بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے اجلاس کی صدارت وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بذریعہ ویڈیو لنک کی تھی۔

اجلاس میں گورننگ باڈی کے ارکان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں ساحلی پٹی کے سات مقامات پر سرکاری اور نجی شعبہ کی شراکت داری میں 7 ساحلی مقامات پر ریزورٹس کی تعمیر، مینجمنٹ اور فعالی سمیت ساحلی پٹی پر لوگوں کی سہولت کے لیے وزارت پیٹرولیم کی جانب سے 11 مقامات پر پٹرول پمپس اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کامذکورہ پراجیکٹ جام دور حکومت میں شروع کیا گیا جس پر بی سی ڈی اے نے 1075 ملین روپے کا پی سی ون محکمہ پی اینڈ ڈی میں جمع کرایا ۔دریں اثنا اس پراجیکٹ میں ساحلی علاقوں میں سیاحوں کے لئے ریستوران کی سہولیات قائم کرنے سمیت 250ملین روپے کی لاگت سے بیچ پارک قائم کرنا بھی شامل تھا۔