بلوچستان کی کھمبی, خوراک کے ساتھ آمدنی کا بھی ذریعہ

موسم بہار جہاں بلوچستان کے لوگوں کے لیے سردی کے خاتمے کی نوید دیتا ہے، وہیں ضلع مستونگ کے میدانی علاقوں کے رہنے والے اس موسم میں ایک خاص قدرتی خوراک کے منتظر رہتے ہیں، جسے مقامی زبان میں خپہ کہتے ہیں۔

بہت کم لوگوں کو علم ہوگا کہ بلوچستان کی سرزمین پرایک قدرتی کھمبی بھی پیدا ہوتی ہے جس کی عمر محض چند دن ہوتی ہے۔

اگر اسے بروقت نہ نکالا جائے تو یہ زمین کے اندر ہی خراب ہوجاتی ہے۔ مقامی لوگ موسم بہار میں اس کا انتظار کرتے ہیں اور جب زمین سے اس کے ابھرنے کے آثار پیدا ہوتے ہیں تو بچے، بڑے اور خواتین سب تلاش میں نکل پڑتے ہیں۔

ضلع مستونگ کے رہائشی محمد سلیم بھی اس بار کھمبی تلاش کرنے کے لیے نکلے ہیں جومیدانی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔

’بعض اوقات ہمیں بس چند ہی کھمبیاں مل پاتی ہیں کیوں کہ اگر بارش کے بعد دھوپ کم ہو اور پھر بارش ہو جائے تو یہ نہیں ابھرتی ہیں۔‘

سلیم کہتے ہیں کہ ’بہار کا موسم جب شروع ہو جاتا ہے تو ہمارے علاقے میں سردی کے خاتمے کی نوید ہوتی ہے اور اس کے ساتھ یہاں پر ہریالی وافر مقدار میں ہونے کے باعث مالدار لوگ بھی اس علاقے کا رخ کرتے ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’یہاں کے لوگ اس موسم میں کھمبی کو میدانی علاقوں سے ڈھونڈ کر نکالتے ہیں اور کھانے کے ساتھ فروخت بھی کرتے ہیں۔