بی آر آئ, پاکستان گلاب انڈسٹری کنسورشیم بن گئی

پاکستان میں چائنہ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹوکے تحت پاکستان گلاب انڈسٹری کنسورشیم بن گیا ۔ کلسٹر ڈویلپمنٹ بیسڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان ویژن 2025 کے مطابق کلسٹر ڈویلپمنٹ کی سرمایہ کاری سے پروگرام کے دوسرے سال سے آمدنی متوقع ہے جس کے نتیجے میں دوسرے سال میں 2.96 ملین ڈالر اور 5ویں سال میں 13.25 ملین ڈالر کی اضافی مجموعی آمدنی ہوگی۔یہ بات چین کی کائونٹی پنگین میںنمائش کے انعقاد کے موقع پر بتائی گئی ۔

اس موقع پر بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے پولیٹیکل قونصلر نعیم اقبال چیمہ سمیت دیگر شریک ہوئے ۔ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں اعزازی انویسٹمنٹ قونصلر وانگ زیہائی کو پنگین روز کے عالمی پارٹنر کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ پاکستان دنیا کے اعلی معیار کے گلاب پیدا کرنے والے علاقوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ کنسورشیم دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اور کثیر جہتی اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور افرادی تبادلوں کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک کیریئر کے طور پر کام کرے گا۔ وانگ نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ پاکستانی گلاب کے پیداواری کلسٹر قائم کیے گئے ہیں جو کم لاگت کے لیے حوصلہ افزا ء ہیں۔

پھولوں کے کلسٹر کی ترقی سے پہلے مجموعی آمدنی کا تخمینہ 24.21 ملین ڈالر سالانہ ہے۔ کلسٹر ڈویلپمنٹ بیسڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان ویژن 2025 کے مطابق کلسٹر ڈویلپمنٹ کی سرمایہ کاری سے پروگرام کے دوسرے سال سے آمدنی متوقع ہے جس کے نتیجے میں دوسرے سال میں 2.96 ملین ڈالر اور 5ویں سال میں 13.25 ملین ڈالر کی اضافی مجموعی آمدنی ہوگی۔تازہ پاکستانی گلاب کی پنکھڑیوں کو عام طور پر رسمی اور آرائشی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ خشک پنکھڑیوں اور گملوں میں اگائے جانے والے پودے بنیادی طور پر خلیجی ممالک کو برآمد کیے جاتے ہیں۔ پاکستانی گلاب کے ضروری تیل، گلاب کے عرق، گلاب کے جام اور ہربل اور کاسمیٹک کی صنعتوں میں گلاب جیسی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی پیشکش چینی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان پاکستان گلاب کی نمائش کو مزید وسعت دے گی۔پاکستان میں گلاب کا کل رقبہ 9,480 ایکڑ ہے جس کی سالانہ پیداوار 42,660 ٹن ہے۔ یو اے ایف کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان گلاب کی صنعت میں بہت سے ممکنہ تعاون کے مواقع موجود ہیں، دونوں فریق گلاب کے جراثیم کے تبادلے اور پاکستان میں چینی تجارتی گلاب کی نسلوں کی تشخیص کو مزید گہرا کر سکتے ہیں ۔روزا دماسکینا کے کھلنے کی مدت اور روزا سینٹی فولیا کے ضروری تیل کی پیداوار اور معیار کو بڑھانا،ہائبرڈ گلاب کی تشہیر کے لیے چینی گلاب کے روٹ اسٹاک کی تشخیص، روزا سینٹی فولیا ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی سرٹیفیکیشن، خشک گلاب کی کلیوں اور پنکھڑیوں کی پیداوار کے لیے چینی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کنٹریکٹ فارمنگ چینی منڈیوں کو برآمد کرنے کے لیے بھی قابل عمل راستے ہیں۔ ڈاکٹر اقرار نے کہا کہ بی آر آئی کے ذریعے عالمی منڈیوں کو ہدف بنا کر پاکستان کی فلوریکلچر کی برآمدات کو بڑھایا جا سکتا ہے۔