ترکیہ ،سعودی عرب سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری متوقع

گوادر پورٹ پر بڑھتی تجارتی سرگرمیوں ، فری زون کے قیام اور انفراسٹر اکچر کی بہتری کیلئے اربوں روپے کے منصوبے شروع ہونے کے بعد گوادر غیر ملکی سر مایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے لگا اور حالیہ چند مہینوں میں مختلف ممالک کے سفارتکاروں سمیت غیر ملکی سرمایہ کاروںنے گوادر کا رخ کیا ہے ۔ اسی تناظر میں ترکیہ اور سعودی عرب کے سرمایہ کاروں نے بھی گوادر کا دورہ کیا جو رواں سال میںگوادر فری زون (نارتھ)میں سرمایہ کاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

گوادر پورٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ترکیہ کی ملٹی نیشنل کارپوریشن نیسان کے نمائندہ وفد گوادر پورٹ کا دورہ کر رہا ہے جس کا مقصد یہاں جاری تجارت ، مستقبل میں اس کے مواقعوں اور فری زون میں گودام کے قیام کے امکانات تلاش کرنا ہے۔نیسان انڈسٹریل ٹیکنالوجی گروپ ترکی کا ایک معروف برانڈ ہے جو عالمی سطح پر کام کر رہا ہے۔ نیسان گروپ ٹائروں، لیڈ ایسڈ بیٹریوں، آٹو اسپیئر پارٹس، سی این سی روبوٹک مشینری، چکنا کرنے والے مادوں اور فلٹرز کا کاروبار کرتا ہے۔

گوادر بندرگاہ جو ترسیل کے بنیادی مقصد کو پورا کرتی ہے ممکنہ سرمایہ کاروں کو منافع بخش امکانات فراہم کرتی ہے۔پاکستان سعودی بزنس چیمبر، لاہور چیمبر اور پاکستان ٹرانسپورٹ کونسل کے سینئر عہدیداروں پر مشتمل ایک اور گروپ گوادر کا دورہ کر رہا ہے ۔ ان کے دورے کا بنیادی مقصد پیٹرو کیمیکل سمیت وسیع پیمانے پر کاروباروں میں مشترکہ منصوبوں کی درست عملداری کو تلاش کرنا ہے۔عہدیدار نے کہا کہ گوادر مقامی اور غیر ملکی ممکنہ سرمایہ کاروں کے لیے بے پناہ کاروباری مواقع فراہم کرتا ہے۔ گوادر کے لیے موزوں کلیدی صنعتوں میں بندرگاہ پر مرکوز سروس انڈسٹریز جیسے ماہی گیری، پیٹروکیمیکل انڈسٹری، سیاحت، تجارتی لاجسٹکس اور پورٹ سینٹر پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ کی صنعتیں ،تیل کی ذخیرہ اندوزی، ریفائننگ، ٹرانسپورٹ کا سامان، جہاز توڑنے، خوراک اور تعمیراتی سامان کی اسمبلنگ،پروسیسنگ، گھریلو آلات کی مینوفیکچرنگ ،الیکٹرانکس اور انفارمیشن انڈسٹری شامل ہیں۔

حال ہی میں بہت سے غیر ملکی سفارتکاروں نے گوادر کا دورہ کیا جن میں پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس، کراچی جرمن قونصلیٹ کے قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز شامل ہیں۔ دریں اثنا برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر اور ڈائریکٹر تجارت برائے پاکستان سارہ مونی نے بھی گوادر کا 2 روزہ دورہ کیا۔ انہوں نے گوادر کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے تاجروں اور گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اراکین سے بھی بات چیت کی۔ گزشتہ سال ستمبر میں کینیڈا کی بیرک گولڈ کارپوریشن کی ایک ٹیم مائیکل پیٹر نیلسن کی سربراہی میں گوادر پہنچی اور بندرگاہی شہر میں مختلف معدنیات کی درآمد اور برآمد میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔