جرمن سفارت کاروں کا گوادر کا دورہ

 اسٹاف رپورٹ: گوادار کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سفارت کاروں کی تعداد میں اضا فہ،پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس اور کراچی میں جرمن قونصلیٹ کے قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے  روبار کرنے اور سرمایہ کاری کے متنوع مواقع  کا جائزہ لینے کے لیے گوادرشہر کا خصوصی دورہ کیا۔

گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل مجیب الرحمان قمبرانی نے اپنے دفتر میں ان کا استقبال کیا اور انہیں گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان  2050 2015-کے بارے میں جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے انہیں انفراسٹرکچر، لاجسٹک پیٹرن، بزنس ڈسٹرکٹ، صنعت اور سیاحت کے حوالے سے ترقی کے مختلف مراحل سے آگاہ کیا۔

انہوں نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این جی آئی اے) کی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس کے اگلے سال مکمل ہونے کی امید ہے، یہ کہتے ہوئے کہ نیا ایئرپورٹ سرمایہ کاروں اور تاجروں کے لیے ایک اعلیٰ حوصلے کا باعث ہو گا کیونکہ مزید ایئر ویز وجود میں آئیں گی۔

گوادر میں کراچی، ایران، عمان اور دیگر خلیجی ریاستوں کے لیے ناقابل یقین فیری منصوبے ہیں۔  جی ڈی اے نجی شراکت داروں کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کی پیشکشیں تلاش کر رہے ہیں۔ جرمن کاروباری اداروں کو ممکنہ تجارتی مواقع کی تحقیق کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔

انہوں نے جرمن سفارت کاروں کی توجہ آزاد اقتصادی زونز اور مرکزی کاروباری ضلع کی طرف بھی مبذول کرائی، جو ٹیکسوں میں چھوٹ اور سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع سے آمادہ ہیں۔

بعد ازاں پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس اور کراچی میں جرمن قونصلیٹ کے قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے جرمنی کے سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹری کرسچن بوٹچر کے ہمراہ گوادر فری زون کا دورہ کیا۔  سی او پی ایچ سی کے چیئرمین  چنگ باو چونگ نے آنے والے معززین کو کمپنی کی تجارتی اور سماجی اقتصادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے گوادر فری زون میں ممکنہ جرمن سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کیا اور خطے کی سماجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اپنی سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔

جرمن سفارت کاروں نے بیلٹ اینڈ روڈ سائنٹیفک ریسرچ لیبارٹری کا بھی دورہ کیا اور  سی او پی ایچ سی کی سماجی خدمات کو سراہا۔

پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس اور کراچی میں جرمن قونصلیٹ کے قونصل جنرل ڈاکٹر روڈیگر لوٹز نے انفراسٹرکچر اسکیموں اور کاروباری منصوبوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس دورے کو انتہائی نتیجہ خیز قرار دیا اور جرمن کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کا یقین دلایا