روس سے گندم کی درآمد جاری

روس سے 49700 میٹرک ٹن گندم کا دوسرا روسی جہاز ”ایم وی رچ”گوادر بندرگاہ پر پہنچ گیا۔پاکستان کی جانب سے روس سے مجموعی طور پرساڑھے4میٹرک ٹن گندم درآمد کی جائے گی جس میںسے50,000 میٹرک ٹن گندم سے لدا پہلا جہاز ”ایم وی لیلا چنئی”2مارچ کو گوادر بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا تھا جس کی ان لوڈنگ کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے ۔

چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ، پاکستان کسٹمز اور نیشنل لاجسٹکس سیل کے درمیان کوارڈی نیشن کے لئے اجلاس منعقد ہوا۔وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ گندم کو گوادر بندرگاہ سے متعلقہ گوداموں تک پہنچانے کے لئے ان راستوں کا استعمال کرے جس کا فاصلہ کم ہو ۔وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے اہلکار نے بتایا کہ گوادر بندرگاہ سے گندم اٹھانے کے لیے این ایل سی کو ہدایت کی گئی ہے کہ گندم کو سب سے مختصر اور قابل عمل راستے سے پاسکو کے گوداموںتک پہنچایا جائے۔

بتایا گیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً10سے12ہزار میٹرک ٹن گندم کی ترسیل کے لیے 200سے250گاڑیوں کی ضرورت ہوگی اور اس سلسلہ میں تمام متعلقہ ادارے جن میں کسٹمز، ڈی پی پی، ٹی سی پی اور دیگر شامل ہیں پاسکو آپریشنز کی سہولت کے لیے اپنے دفاتر قائم کریں گی۔بتایا گیا کہ پاسکو کے گودام ملک کے 13 زونز اور 16 اضلاع میں واقع ہیں اور پاسکو کے گوداموں میں مجموعی طور پر5لاکھ72ہزار482میٹرک ٹن مصنوعات ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے ۔ پاسکو کی جانب سے درآمد کی جانے والی گندم کو سائنسی طریقوں ذخیرہ کیا جا ئے گا ۔گوادر انٹرنیشنل ٹرمینلز لمیٹڈ کے عہدیدار نے بتایا کہ گوادر سے 50000 میٹرک ٹن گندم کی کامیابی سے ہینڈلنگ کے بعد 49700 میٹرک ٹن گندم کی نئی سپلائی کی پروسیسنگ کی راہ کو ہموار کیا جائے گا۔