سی پیک, تیسرے فریق کی شمولیت پر اتفاق

چین اور پاکستان نے علاقائی رابطوں کو مزید بڑھانے کے لیے 60 ارب ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں تیسرے فریق کو شامل کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ بیجنگ میں دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد دفتر خارجہ کی طرف سے جاری جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک باقاعدہ ادارہ جاتی میکانزم – پاک چین دو طرفہ سیاسی مشاورت کے تیسرے دور میں دونوں فریقوں نے اس پر اتفاق کیا۔

پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت چینی نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ نے کی۔دفتر خارجہ نے کہاچین پاکستان اقتصادی راہداری کی ایک دہائی کی تکمیل کو پیش نظر رکھتے ہوئے دونوں فریقوں نے سی پیک کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو دوطرفہ تعاون کا ایک اہم ستون اور پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی کی علامت ہے۔مزید کہا کہ گیا علاقائی روابط اور تعاون کو بڑھانے کے لیے تیسرے فریق کی شرکت سمیت سی پیک کی توسیع میں کوششوں پر بھی بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا اور سیاسی اور سکیورٹی تعاون، دو طرفہ تجارت، اقتصادی اور مالیاتی تعاون، ثقافتی تبادلے، سیاحت اور عوام کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔سیکرٹری خارجہ خان نے پاکستان میں معاشی استحکام اور گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنے پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔بیان کے مطابق اس موقع پر نائب وزیر سن نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اقتصادی سلامتی کے لیے چین کی حمایت کا اعادہ کیا۔دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور افغانستان سمیت اہم علاقائی پیشرفتوں پر قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔اعلامیے میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر بات چیت اور تعاون کو مزید مضبوط کریں گے۔