سی پیک پیشرفت پرجائزہ اجلاس

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیر صدارت چین پاکستان اقتصادی راہداری  کی پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا ، اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز، ایم ایل ون ، کراچی سرکلر ریلوے اور آئندہ جوائنٹ ورکنگ گروپ میں زیر بحث آنے والے مختلف نئے ترقیاتی اقدامات پر پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح برآمدات کو بڑھانا ہے اور پاکستان اس سلسلے میں چین کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اجلاس میں خصوصی اقتصادی زونز کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے خصوصی اقتصادی زونز سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز تعاون اور جدت کو فروغ دے سکتے ہیں جو عالمی منڈیوں کے تقاضوں کے مطابق نئی مصنوعات اور خدمات کی ترقی کا باعث بن سکتے ہیں۔

اجلاس میں آئندہ جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم سی پیک کی ترقی اور اس کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں،اہم مسائل سے نمٹنے اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں، اس سلسلے میں چین کی مسلسل حمایت کے لیے شکر گزار ہیں۔اجلاس میں سی پیک کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے اور علاقائی خوشحالی کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق سی پیک پروگریس ریویو کمیٹی کو بتایا گیا کہ چین اربوں ڈالر کے منصوبے کیلئے مالیاتی میکنزم پر کام کر رہا ہے، ایم ایل ون پر مشترکہ مالیاتی کمیٹی کا اجلاس رواں ماہ کے دوران متوقع ہے جس میں شرائط کو حتمی شکل دی جائے گی اور ایم ایل ون کے پیکج ون کا آغاز کیا جائے گا۔ حکومت سندھ سے کہا گیا کہ وہ کے سی آر کی تازہ ترین فزیبلٹی سٹڈی شیئر کرے، حکومت سندھ کے نمائندے نے کنسلٹنٹ سے اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے اور 15 دن کے اندر فزیبلٹی کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے ٹائم لائن دینے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر منصوبہ بندی نے پاکستان کے برآمدی شعبے کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ پاکستان کے برآمدی شعبے کی ترقی میں مدد کیلئے پیشہ ور افراد کو شامل کرنے کیلئے وزیر اعظم کی تجویز پر عمل کریں۔