صوبائی حکومت نے ضلع گوادر میں تعلیمی نظام، صحت کے بنیادی ڈھانچے، شاہراہوں کے رابطوں، ماہی گیری، پانی اور بجلی کو بہتر بنانے کے لیے ”ترقیاتی پیکیج”کا اعلان کر دیا

3رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے ضلع گوادر میں تعلیمی نظام، صحت کے بنیادی ڈھانچے، شاہراہوں کے رابطوں، ماہی گیری، پانی اور بجلی کو بہتر بنانے کے لیے ”ترقیاتی پیکیج”کا اعلان کر دیا ان اخیالات کا اظہار انہوں گوادر میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا ھے انہوں نے بتایا کہ ضلع گوادر کے ترقیاتی پیکج کے تحت طلبا ئ کے لیے کلاس رومز کی تعمیر اور مرمت کے لیے 700 ملین روپے ،پشکان میں بوائز انٹرمیڈیا کالج کی تعمیر کے لیے 10 ملین ،کثیر المقاصد ہالز اور لائبریریوں کی تعمیر کے لیے 140 ملین روپے ،گوادر میںصحت کی سہولتوںکے نظام میں بنیادی صحت کے یونٹس اور علاقائی مراکز صحت کو بہتر بنانے کے لیے 365 ملین ،پینے کے صاف پانی کی دستیاب کے لئے، پانی کی لائنوں، واٹر سپلائی سکیموں اور پانی کی ٹینکیوں کے لیے 380 ملین ،نئے کھیل کے میدانوں کی تعمیر اور ان کی دیکھ بھال کے لیے 75 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ علاہ وازیں فشریز سیٹ اپ کو اپ گریڈ کرنے کے لیے صوبائی حکومت اورماڑہ اور جیونی میں دو فش ہاربرز بھی تیار کر رہی ہے۔ شاہراہوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی مد میں مکران کوسٹل ہائی وے سے گوادر کے متعدد دیہات تک منسلک شاہراہوں کی تعمیر کے لیے 900 ملین روپے ،ایم 8 سے دیہات تک شاہراہوں کو جوڑنے کے لیے 700 ملین ،کوسٹل ہائی وے اور کنڈا سول کے درمیان شاہراہ کے لیے 155 ملین ،ڈگرو ناگور اور آدم بازار کے درمیان سڑک کے لیے 75 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی نے کہا کہ حکومت صرف گوادر شہر کے لیے 250 ملین روپے خرچ کر رہی ہے۔ حکومت اقلیتوں پر بھی خرچ کر رہی ہے اور اسی تناظر میں ہندو برادری کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے بائونڈری وال کی تعمیر کیلئے 13 ملین روپے مختص کیے گئے