غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں چین سر فہرست

سال 2022ء کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت چینی سرمایہ کاری میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری میں کمی کے رجحان کے باوجود جولائی تا نومبر سب سے زیادہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری چین سے آئی جس کا حجم 102.5 ملین ڈالر رہا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق معاشی عدم استحکام میں پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران 52.1 فیصد کی کمی ہوئی جو صرف 348.3 ملین ڈالر رہی ۔تاہم اسی عرصے کے دوران جولائی تا نومبر کی مدت کے دوران سب سے زیادہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری چین سے آئی جو کہ 102.5 ملین ڈالر تھی۔ معاشی اور سیاسی بحرانوں کے باوجود پاکستان کا ہمہ وقت دوست چین سب سے بڑا سرمایہ کار رہا جس نے اپنے جاری توانائی، ٹیلی کام اور مالیاتی منصوبوں میں قابل ذکر سرمایہ کاری کی۔ چین نے مالی سال 22 میں پاکستان میں خالص 532 ملین ڈالرکی واحد سب سے بڑی سرمایہ کاری کی تھی، اس کے بعد امریکہ نے اس عرصے کے دوران 250 ملین ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کی۔حال ہی میں سی پیک نے پاکستان کو غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری اور نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور اپنی معیشت کی تشکیل نو کا نادر موقع فراہم کیا ہے۔ 2022 میں چین اور پاکستان نے گرین، ڈیجیٹل اور ہیلتھ کوریڈور سمیت تین نئی راہداریوں کا اعلان کیا جو پاکستان میں ترقی کے نئے دور کا آغاز کریں گے۔

گرین کوریڈور میں زراعت، خوراک کی حفاظت اور سبز ترقی پر توجہ دی جائے گی۔ ایک چینی کمپنی دی ایسٹ سی گروپ نے گوادر میں 80 لاکھ ٹن سالانہ پروسیسنگ کی صلاحیت کے ساتھ ایک آئل ریفائنری بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جس میں 4.5 بلین ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری ہوگی۔اسی طرح دسمبر 2022 میں اوپے نامی چینی کارپوریشن جس کا کام نائیجیریا سمیت کئی ممالک میں ہے نے پاکستان کی ڈیجیٹل ادائیگیوں کی صنعت میں پوائنٹس آف سیل کی تعداد کو 10,000 سے بڑھا کر 100,000 تک 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے جبکہ اس کی جانب سے پہلے ہی پاکستان میں 4 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔