لبان ورکشاپ پاکستانی نوجوانوں کو بااختیار بنا رہی ہے

لبان ورکشاپ پاکستان کی پنجاب ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا)  اورچین  کے تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج کا مشترکہ اقدام ہے،  یہ ورکشاب مقامی نوجوانوں کو تکنیکی معلومات سے آراستہ کرکے انہیں بااختیار بنا رہی ہے۔

تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج  کے  شعبہ  انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کی   ڈائریکٹرمحترمہ چانگ  ینگنے چائنہ اکنامک نیٹ (سی ای این) کو بتایا کہ اب تک، 33 پاکستانی گریجویٹس نے پاکستانی پیشہ ورانہ تربیتی سرٹیفکیٹ اور چینی تعلیمی سرٹیفکیٹ دونوں حاصل کیے ہیں۔

اس اقدام کے تحت  طالب علم پہلے لبان ورکشاپ کا چھ ماہ کا کورس کرتے ہیں، پھر تیانجن ماڈرن ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج میں الیکٹریکل آٹومیشن پر 24 ماہ کا مطالعہ، اور ورکشاپ کے ساتھ مل کر کاروباری اداروں میں چھ ماہ کی انٹرنشپ کرتے ہیں۔

محترمہ چانگ نے مزید کہا پاکستان میں آٹھ کاروباری اداروں نے لبان ورکشاپ کے ساتھ صنعتی تعلیم کا اتحاد کیا ہے، جو طلباء کو روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
2018 میں پنجاب  ٹیوٹا میں رونمائی کی گئی، ورکشاپ بنیادی طور پر لاہور اور ملتان کی صنعتی جدید کاری کے لیے کام کرتی ہے تاکہ پاکستان کی صنعتی تبدیلی اور زرعی میکانائزیشن میں مدد مل سکے۔

ضروری صلاحیتوں کے ساتھ تکنیکی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے لیے پاکستان اور چین کے 32 اساتذہ نے چھ نصابی کتب، ایک سمولیشن سافٹ ویئر کا   سیٹ، کورس ویئر کے 160   پیس، اور تقریباً 1500 منٹ کی تدریسی ویڈیوز تیار کی ہیں۔
پنجاب کے فنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے نظام میں شامل سٹار کورس، انڈسٹریل آٹومیشن اور روبوٹکس نے مقامی علاقے میں تدریس کے 4,000 گھنٹے مکمل کیے، پڑوسی صوبوں میں 13,572 تکنیکی نوجوانوں کو تربیت دی، اور دیکھا کہ تمام طلباء کو روزگار ملتا ہے۔

محترمہ چانگ  نے سی ای این کو بتایاکہ ایم این ایس یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ملتان کے تعاون سے ہم ایک زرعی مشینری کا تربیتی پروگرام چلاتے ہیں۔ گزشتہ اکتوبر اور نومبر کی دو ماہ کی تربیت کے بعد  ایک چینی کمپنی نے   ایم این ایس یو اے ایم کو خود سے چلنے والی کارن ہارویسٹر کا عطیہ دیا اور مزید جدید مشینری ابھی پاکستان میں متعارف کرائی جانی ہے۔
سالانہ اوسطاً 512 مقامی اساتذہ، طلباء، اور بیچلر ڈگری یا اس سے اوپر کے صارفین زرعی تربیت حاصل کرتے ہیں، جو پاکستان کے زرعی شعبے میں میکانائزیشن اور تکنیکی جدت کو فروغ دیتے ہیں۔

پاکستان میں ہر سال تقریباً تیس لاکھ نوجوان جاب مارکیٹ میں داخل ہوتے ہیں۔ لیکن تکنیکی تربیت تک رسائی کا فقدان اور فرسودہ تربیتی ایجنڈا انہیں ملازمت پر آنے سے روک رہا ہے اور ملک کی زرعی اور صنعتی جدید کاری میں رکاوٹ ہے۔
لبان ورکشاپ ایک بین الاقوامی پیشہ ورانہ تعلیم کا منصوبہ ہے جسے چین نے شروع کیا ہے۔ اب تک، تیانجن کے کالجوں نے ایشیا، افریقہ اور یورپ کے 19 ممالک میں ایسی درجنوں ورکشاپس قائم کی ہیں، جو مقامی نوجوانوں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز سیکھنے اور اپنے ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے بااختیار بناتے ہیں۔