پانچ میگا واٹ بجلی کی فراہمی 60دن کے اندر

گوادر فری زونکو 5 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کا منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں پہنچ گیا ۔گوادر فری زون  کی انڈسٹری کو بجلی کا فی یونٹ 85روپے کی بجائے 50یا 55روپے کا ملے گا۔ 5میگا واٹ بجلی کے منصوبے سے گوادر فری زون  کی چینی اور دیگر ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو بجلی کی مد میں کم از کم 30روپے فی یونٹ بچت ہو گی جس سے ان کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی ۔

کوئٹہ الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی اور چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے ایک کامیاب مشترکہ فزیبلٹی سروے مکمل کر لیا گیا ہے، منصوبے کے تحت دو ماہ میں بجلی کی فراہمی کی راہ ہموار کر دی گئی۔حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کو حتمی شکل کے تحت تمام فزیکل اور آپریشنل انڈیکیٹرز کو مثبت پانے کے بعد گوادر فری زون کو پہلے مرحلے میں 5 میگاواٹ سستی بجلی ملنے جا رہی ہے۔ کوئٹہ الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اگر سب کچھ معمول کے مطابق ہوا تو دوسرے مرحلے میں گوادر فری زون (سائوتھ)اور گوادر پورٹ کے لیے آنے والے مہینوں میں 12 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

اہلکار کے مطابق پہلے مرحلے کے انتظامات کے ایک حصے کے طور پر ہم بجلی کی تنصیب کے بنیادی ڈھانچے اور متعلقہ آلات جیسے ٹرانسمیشن لائنوں کے ساتھ پولز کی تعمیر کو تیار کر رہے ہیں۔متعلقہ آلات 3 کلومیٹر پر محیط ہوںگے جو گوادر پورٹ کے گرڈ اسٹیشن کو گوادر فری زون کے علاقے سے جوڑ دے گا۔انہوںنے مزید کہاکہ ڈیپ سی پورٹ گرڈ اسٹیشن 2019 میں خصوصی طور پر گوادر پورٹ اور فری زون کے لیے 3 فیڈرز کے ذریعے قائم کیا گیا تھا چونکہ سپلائی کمپنی کے پاس بجلی ناکافی تھی اس لیے گرڈ اسٹیشن کو مہنگی تھرمل پاور کی پیداوار کے لیے ڈیزل جنریٹرز پر انحصار کرنا پڑا۔ ایک سوال میں اہلکار نے بتایا کہ کئی مہینوں تک جاری رہنے والے ایک جامع فزیبلٹی اسٹڈی کے بعد اب اچھی خبر یہ ہے کہ ہم 8.5 میگاواٹ کا ڈیزل جنریٹر بند کر دیں گے اور گوادر پورٹ کے واحد گرڈ اسٹیشن کو تین ذرائع سے جوڑ دیں گے۔ ایک ذریعہ کوئٹہ کا نیشنل گرڈ اسٹیشن ،دوسرا پاکستان ایران سرحد پر گبد ریمدان ہے اور تیسرا ذریعہ ناگ بسیما سیکشن ہے جو پاک ایران سرحد پر ہے۔نیا نظام گوادر فری زون کے سرمایہ کاروں کے لیے اچھا ہو گا۔سی ای پی ایچ سی کے ایک اہلکار نے کہا کہ حقیقت کے طور پر گوادر فری زون (سائوتھ)اور گوادر پورٹ پر بجلی کی موجودہ قیمت چارٹ سے باہر ہے