پاور سیمنٹ کا تھر کے کوئلےکا استعمال

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (   ایس ای سی ایم سی) نے پاور سیمنٹ کے ساتھ سیمنٹ مینوفیکچرنگ تنصیبات  میں تھر کول کے استعمال کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔

   ایس ای سی ایم سی کے ایک  بیان کے مطابق کمپنی کا مقصد بجلی کی پیداوار کے علاوہ دیگر صنعتوں میں گیم چینجرکا  کردار ادا کرنا ہے اور ”یہ ثابت کرنا ہے کہ تھر کول
پاکستان کے لیے بہت اہم ہے،صنعتوں کے ذریعہ تھر کول کے وسیع پیمانے پر دستیاب مقامی وسائل کو استعمال کرنے کے لئے یہ اقدام ضروری ہے تاکہ مہنگے درآمدی کوئلے پر انحصار کو کم کیا جاسکے۔

  ایس ای سی ایم سی نے اس اقدام کو ”گیمچینجر” قرار دیا ہے اور اس کامیابی پر اپنی پوری ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔

عارف حبیب گروپ کی پاور سیمنٹ لمیٹڈ 1981 سے سیمنٹ کی تیاری، فروخت اور مارکیٹنگ کر رہی ہے۔

ایس ای سی ایم سی حکومت سندھ اور اینگرو انرجی لمیٹڈ اور اس کے شراکت داروں یعنی چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی)، تھل لمیٹڈ، ایچ بی ایل، حبکو، اور ایس پی آ کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔

تھر بلاک ٹو کی موجودہ سالانہ کان کنی کی صلاحیت 7.6 ملین ٹن ہے اور ملک میں بجلی پیدا کرنے والوں کو لگنائٹ کوالٹی کا کوئلہ فراہم کرتا ہے۔ بلاک  ٹو کے کل ذخائر 50 سال تک 5000 میگاواٹ توانائی فراہم کرنے کے لیے کافی ہیں۔