پاکستانی کسانوں کی معاشی حالت بدلنے کی نئی امید

پاک چین زراعت تعاون کے حوالے سے کیوی پھل کی منافع بخش پیداوار پاکستانی کسانوںکے لئے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے ۔ چین کی کیوی پھل کی پیداواری صلاحیتوں سے پاکستان کی زراعت کو فائدہ پہنچے گا اور کسانوں کی معاشی حالت بہتر ہو گی ۔

چین میں کیوی کے پھل کی کاشت سے چینی کسانوں کوغربت سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملی ، پاکستانی کسان بھی کیوی پھل کی پیداوار کو غربت کے خاتمے کا ماڈل بنا سکتے ہیں ۔PARC-NTHRI شنکیاری کے سائنسی افسر نوید احمد نے بتایا کہ ہم نے چین سے کیوی کے پودے درآمد کیے اور خیبر پختوانخواہ ، اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پنجاب کے مختلف علاقوں میں اس کے تجربات کئے ئے جس میں خیبر پختوانخواہ کے ضلع مانسہرہ کے علاقے میں اس کا نتیجہ انتہائی شاندار رہا ہے ۔

انہوںنے بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر کیوی کو فی پودا 30 سے 35 کلوگرام پھل دیتا ہے جبکہ پاکستانی میں کیوی کے پودے سے اوسطا40 سے 45 کلوگرام پھل حاصل ہوا ہے ۔ کچھ پودوں نے تو فی پودا 100 کلو پھل بھی دیا ہے جو حیران کن ہے ۔اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ پاکستان میںکیوی پھل کو تجارتی بنیادوںپر فروغ دیا جا سکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ نقد آوور اور منافع بخش پھل ہے جس کے ذریعے زیادہ پاکستانی کسانوں کو غربت سے نکالنے میں مدد مل سکتی ہے ۔نوید احمد نے کہا کہ ہمیں لوگوں میں شعور پھیلانا چاہیے اور لوگوں کو کیوی پھل اگانے کی ترغیب دینی چاہیے کیونکہ اس پھل کی مانگ کو دیکھتے ہوئے یہ مستقبل قریب میں سب سے مہنگا پھل ثابت ہوگا۔

کیوی کے فارمر عتیق الرحمان نے بتایا کہ ہمارے مقامی طور پر پیدا ہونے والے پھل بھی میٹھے ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بازاروں میں اس کی قیمت زیادہ ہے۔ پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی نے گلگت بلتستان کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس سال کیوی پھل کی تحقیق پر توجہ دیں۔کیوی کا آبائی وطن چین ہے جہاں کیوی کے پودے لگانے کا علاقہ اور پیداوار دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ کیوی کے پھل کی وجہ سے بہت سے لوگ غربت سے باہر نکل آئے ہیں۔پارٹی کمیٹی آف ایگریکلچر اینڈ رورل بیورو آف زوزی کانٹی کے ڈپٹی سیکرٹری نے یانگ یوآن نے کہا کہ چین کی ایک زرعی کانٹی جسے”کیوی کاآبائی شہر”کہا جاتا ہے ،اس وقت 300,000 سے زیادہ لوگ کیوی پھل سے متعلقہ صنعتوں میں مصروف ہیں۔چین میںبہتر پودے لگانے کی ٹیکنالوجی اور آرڈر زراعت کے استعمال کے ساتھ، پھل کاشتکاروں کی آمدنی میں مزید اضافہ ہواہے۔ اس وقت کیوی پھل کے پودے لگانے کا رقبہ 28,800 ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے۔