پاکستان ، چین کی یونیورسٹیوں میں اہم معاہدہ

چین کے نیشنل اوشین ٹیکنالوجی سینٹر اور لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز نے اوشین سپیس پلاننگ میں تعاون کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ایم او یو کے کے تحت دونوں فریق پاکستان کے مربوط میرین اور کوسٹل زون مینجمنٹ کی صلاحیت کو بڑھانے، ساحلی لوگوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی اعلی معیار کی تعمیر،چین پاکستان بلیو پارٹنرشپ کی تعمیر کی حمایت اور فروغ دینے کے لیے مزید شعبوں میں عملی تعاون کریں گے۔

اس حوالے سے باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے این او ٹی سی کے سیکرٹری جنرل چن ووجن نے کہا ہے کہ یہ مفاہمت مرکز اور لسبیلہ یونیورسٹی کے درمیان سمندری شعبے میں تعاون کو کھولنے کی کلید ثابت ہو گا۔ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں دونوں فریق اوشین سپیس پلاننگ کے تعاون کو نقطہ آغاز کے طور پر لیں گے، وسیع باہمی دورے اور تبادلے کریں گے اور مشترکہ طور پر تربیتی کورسز کا انعقاد کریں گے۔ ہم متعلقہ انفارمیشن سسٹم اور آبزرویٹری تیار کرنے کے لیے بھی مل کر کام کریں گے اور چین اور پاکستان کے درمیان میرین سپیس پلاننگ پر مشترکہ تحقیقی مرکز کی تعمیر کو فروغ دیں گے۔لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچرکے وائس چانسلر ڈاکٹر دوست محمد بلوچ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایم او یو پر دستخط سمندری وسائل کے پائیدار استعمال اور پاکستان خصوصاًبلوچستان کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

ڈاکٹر دوست محمد نے کہا کہ ایم او یو میری ٹائم سلک روڈ ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کو فروغ دینے میں مدد کرے گا اور چین اور پاکستان کے درمیان میرین سپیس پلاننگ کے شعبے میں مستقبل میں مواصلات اور تعاون کا طریقہ کار قائم کرے گا۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کے پاس تقریباً 1,050 کلومیٹر طویل ساحل ہے اور ایک خصوصی اقتصادی زون اور 290,000 مربع کلومیٹر کا براعظمی شیلف ہے۔پاکستان کے خصوصی اقتصادی زون کو 200 سے 350 ناٹیکل میل تک بڑھانے کی وجہ سے میرین سائنسز کے مطالعہ میں پہلے سے کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ سمندروں میں نئے مسائل کو سنبھالنے کے لیے مستقبل میں پیدا ہونے والے چیلنجز اور مواقع کے پیش نظر ہمیں اپنی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے سائنسی تحقیق کی ضرورت ہے۔

انہوںنے ایم او یو کو دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان فطری اتحاد قرار دیا جس میں باہمی مفادات ہیں۔ملک میں سب سے طویل ساحلی پٹی بلوچستان میں واقع ہے، ایل یو اے ڈبلیو ایم ایس پاکستان کی واحد میری ٹائم یونیورسٹی ہے۔ یہ یونیورسٹی گوادر بندرگاہ سے تقریباً 500 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری کا گیٹ وے ہے۔2018 میں چائنا اوشینک ڈیولپمنٹ فانڈیشن اور ایل یو اے ڈبلیو ایم ایس نے سمندری خلائی منصوبہ بندی میں تعاون کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تھے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں چین اور پاکستان نے مسلسل تبادلوں اور بات چیت کو بڑھایا ہے، دوستی اور باہمی اعتماد کو گہرا کیا ہے اور تعاون کے اتفاق رائے کے سلسلے کو حاصل کیا ہے۔

(سٹاف رپورٹ)