پاکستان میں چینی اینٹی سموگ ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاۓ گی۔

  سو ملین سے زائد آبادی والے  صوبہ پنجاب بھر میں خطرناک سموگ اور فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے لاہور اور دیگر علاقوں میں رواں سال سموگ ٹاورز لگا کر چینی اینٹی سموگ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی اور چین کے قونصل جنرل لاہور ژاؤ شیرین کے درمیان کامیاب ملاقات کے پس منظر میں ترقی کی رفتار بڑھ گئی۔

چینی قونصل جنرل لاہور ژاؤ شیرین کے مطابق اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ہوا کا اچھا معیار لاہور کے لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے، چینی قونصلیٹ لاہور نے چین میں بنائے گئے سموگ ایٹنگ ٹاورز کے حوالے سے جامع دستاویزات چیف منسٹر آفس ٹاسک فورس سموگ کو فراہم کر دی ہیں۔

 چینی قونصلیٹ لاہور کے اہلکار نے کہا کہ ہم نے چین میں متعلقہ حکام سے رابطہ  کرکے تمام مطلوبہ ڈیٹا اور معلومات اکٹھی کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اگر سی ایم آفس کو مزید مدد کی ضرورت ہے تو ہم ضرور اس کے مطابق کریں گے۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے اہلکار نے گوادر پرو کو بتایا کہ پنجاب میں ہوا کے غیر صحت بخش معیار کے پیش نظر چینی سموگ ٹاورز فضائی آلودگی کا تریاق معلوم ہوتے ہیں۔

“ہم نے نوٹ کیا کہ سموگ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور حکومت پنجاب خصوصاً لاہور میں اس پر قابو پانے کے لیے چینی ٹیکنالوجی استعمال کرنا چاہتی ہے۔ لاہور اور دیگر شہروں میں ایئر پیوریفیکیشن ٹاورز لگانے کے لیے چینی ٹیکنالوجی فائدہ مند ہو گی۔ سرحدی علاقوں اور صنعتی علاقوں کے قریب ہوا صاف کرنے والے ٹاور لگائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں جو معلومات ملی ہیں اس کے مطابق چین کے انسٹی ٹیوٹ آف ارتھ انوائرمنٹ نے شمالی شہر ژیان میں دنیا کا سب سے بڑا ہوا صاف کرنے والا مشین بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “سموگ چوسنے والا ٹاور 100 میٹر سے زیادہ اونچا ہے اور اسے شہر میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جہاں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مقرر کردہ معیارات باقاعدگی سے کم ہوتے ہیں۔

ٹاور کے اثرات کی نگرانی کے لیے، انہوں نے کہاآس پاس کے علاقے میں آلودگی کی نگرانی کرنے والے اسٹیشنوں نے دریافت کیا کہ PM2.5 کی سطح جو کہ سب سے زیادہ نقصان دہ سمجھے جانے والے سموگ میں موجود باریک ذرات ہیں – کی اوسط کے مقابلے بھاری آلودگی کے وقت میں 15 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ماہر ماحولیات نسیم شاہد نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ماحولیاتی ایمرجنسی کا اعلان کر رکھا ہے، پنجاب کو سموگ فری ٹاورز کی اشد ضرورت ہے۔
“ٹاور کی بنیاد کے ارد گرد گرین ہاؤسز کا ایک نظام ہے جو فٹ بال کے میدان کے تقریبا نصف سائز کا احاطہ کرتا ہے. یہ آلودہ ہوا کو اندر لے جاتا ہے اور اسے شمسی توانائی سے گرم کرتا ہے۔ گرم ہوا پھر ٹاور سے اوپر اٹھتی ہے اور صفائی کے فلٹرز کی متعدد تہوں سے گزرتی ہے۔ ژیان ٹاور اپنے آغاز کے بعد سے ایک دن میں 10 ملین کیوبک میٹر (353 ملین مکعب فٹ) سے زیادہ صاف ہوا پیدا کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ مزید برآں، شدید آلودہ دنوں میں ٹاور اسموگ کو اعتدال پسند سطح کے قریب کم کرنے میں کامیاب رہا۔

انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کا مقصد فضا سے آلودگی کو مصنوعی طریقے سے ہٹانے کے لیے ایک موثر اور کم لاگت کا طریقہ تلاش کرنا ہے۔ چین نے پہلے ہی بیجنگ کے ایک تخلیقی پارک 798 میں ڈچ آرٹسٹ ڈان روزگارڈ کے ذریعہ چین کا سب سے بڑا سموگ ٹاور رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف سات میٹر (23 فٹ) لمبا تھا اور اس نے فی سیکنڈ میں تقریباً آٹھ کیوبک میٹر (282.5 مکعب فٹ) صاف ہوا پیدا کی تھی۔

(سٹاف رپورٹ)