پاکستان چین کو ہیٹ ٹریٹڈ گوشت ایکسپورٹ کرنے کو تیار

ایک معروف تجارتی اور مارکیٹنگ ماہر نے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی تین کمپنیوں کو ہیٹ ٹریٹڈ بیف ایکسپورٹ کرنے کی منظوری کے بعد اگلے ماہ چین کو گوشت کی ایکسپورت شروع ہونے کی امید ہے ۔ بیف گوشت سے منہ کھر کی بیماری ( ایف ایم ڈی ) وائرس کو ختم کرنے کے لئے جدید ہیٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کے قیام کے لئے چین نے تین پاکستان میٹ پروسیسنگ کمپنیوں کو ہیٹ ٹریٹڈ بیف ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔

جانوروں میں ایف ایم ڈی کا پھیلائو پاکستان کے لئے چینی بیف مارکیت میں داخل ہونے میں ایک بڑی رکاوٹ تھا کیونکہ یہ ایک سنگین اور انتہائی متعدی جانوروں کی بیماری ہے جو بھیڑ، بکری، اونٹ اور ہرن کو متاثر کرتی ہے ۔ چینی ماہرین نے گائے کے گوشت کو وائرس سے پاک کرنے کے لئے سہولیات کی تنصیب میں مدد بھی فراہم کی ہے ۔ وزارت قومی فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے چینی حکام کو جن تین میٹ پروسیسنگ کمپنیوں کی تجویز پیش کی ہے اور ان کی منظوری دی ہے ان میں آرگینک میٹ کمپنی لمیٹد (ٹی او ایم سی ایل ، ٹاٹا پاکستان اور فوجی میٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔

کراچی میں مقیم ٹی اوایم سی ایل کے مارکیٹنگ اینڈ ٹریڈ مینیجر احسن سعید نے کہا کہ امید ہے کہ گوشت کی ایکسپورٹ اگلے ماہ سے شروع ہو جائے گی کیونکہ ہم بالکل دیگر دو منتخب کمپنیوں کی طرح منظوری کے نمونے چین بھیجنے کے عمل میں ہیں۔چین اتنی بڑی مارکیٹ ہے اگر ہم اپنا پورا برآمد شدہ گوشت بھی چین کو بھیج دیں تب بھی اس کی مانگ پوری نہیں کر سکتے۔ ایف ایم ڈی کو ختم کرنے کے لئے ایکسپورٹ کئے جانے والے گوشت کو 84ڈگری سینٹی گریڈ کی بھاپ پر نیم پکایا جائے گا جو پہلے ہی آزاد ریاستوںسعودی عرب، عمان ، اردن اور مالدیپ کو ایکسپورٹ کیا جارہا ہے ۔ میٹ پروسیسنگ کی جدید یت پاکستانی کاروباروں کو گوشت کی مصنوعات کے لئے وسیع تر منڈیوں تک رسائی فراہم کرے گی ۔ دنیا بھر سے ہیٹ ٹریٹڈ بیف درآمد کرنے والے بازاروںمیں روس ، انڈونیشیاء اور جنوبی کوریا شامل ہیں ۔ پاکستان گوشت کی ترسیل کے لئے انہیں بھی قائل کر سکتا ہے ۔