”پاک چین بیلٹ اینڈ روڈ ”مشترکہ لیبارٹری

چین پاکستان ”بیلٹ اینڈ روڈ” مشترکہ لیبارٹری کے نفاذ کے بعد پاکستان میں چھوٹے پن بجلی منصوبوں کیلئے مثبت پیشرفت ہونے لگی ۔ ان منصوبوں سے جہاں بجلی کی ضروریات پوری ہو سکیں گی وہیں قومی گرڈ مزید مضبوط جبکہ پاکستان میںسبز توانائی کو فروغ حاصل ہوگا ۔یہ بات ہیروبوس ٹیکنالوجی گروپ کے چیئرپرسن وانگ چن پنگ نے ایک انٹر ویو میں کہی۔

ہیروبوس ٹیکنالوجی بنیادی طور پر پاکستانی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور توانائی کے مقامی اداروں کے ساتھ سائنسی اور تکنیکی تعاون میں مصروف ہے۔ یہ چین پاکستان چھوٹے ہائیڈرو پاور مشترکہ تحقیقی مرکز میں دونوں ممالک کے درمیان ایس اینڈ ٹی تعاون کا پلیٹ فارم قائم کرنے، پاکستان میں چینی سرکاری اداروں کے مشترکہ مباحثوں کو مربوط کرنے اور مربوط ایس اینڈ ٹی ترقی کو فروغ دینے کا ذمہ دار ہے۔2021 کے اوائل میں چھوٹی ہائیڈرو پاور ٹیکنالوجی پر چین پاکستان ”بیلٹ اینڈ روڈ”مشترکہ لیبارٹری کے نفاذ کے بعد سے5 میٹنگز ہو چکی ہیں اور چھوٹے پن بجلی کی ترقی پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ توانائی کا نمائشی ہال مکمل ہو چکا ہے اور چین کی طرف سے عطیہ کردہ سامان کا 80 فیصد پہنچ چکا ہے جس نے کئی چھوٹے پن بجلی منصوبوں کی ترقی کے لیے مطالعہ بھی مکمل کیا ہے اور پاکستان میں چھوٹے پن بجلی منصوبوں کے لیے متعلقہ ضوابط کو طے کرنے میں میں مدد بھی کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پن بجلی کے منصوبے زوروں پر ہیں۔ چھوٹے پن بجلی کی ترقی پہاڑی علاقوں کی اقتصادی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر پن بجلی کے منصوبوں کے مقابلے میں زیادہ سازگار ہے۔ پاکستان میں 60فیصد دریا ذیلی دریا ہیں جن کا جزوی سالانہ پانی کا بہا 50 m3/s ہے، اونچائی میں بڑا فرق ہے اور ایک کلومیٹر لمبی لمبائی ہے جس سے قدرتی حالات میں چھوٹے پن بجلی پیدا کرنے میں مددملتی ہے۔رپورٹ کے مطابق چین حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد تعمیر نو کے مرحلے میں موبائل سولر پاور ہائوسز، موبائل انرجی سٹوریج سسٹم اور موبائل کمیونیکیشنز پر مطالعہ اور تعاون کر رہا ہے ۔چین اور پاکستان کے درمیان قابل تجدید توانائی کے شعبے میں تعاون کی بہت گنجائش ہے، بشمول پن بجلی جیسے شمالی پہاڑوں میں چھوٹے پن بجلی کی ترقی، شہری فضلہ سے بجلی کی پیداوار، شمسی توانائی کی پیداوار، ہائیڈروجن توانائی، ہوا ذخیرہ کرنے وغیرہ شامل ہیں۔