چینی ثقافتی تبادلہ پروگرام دوبارہ شروع ہونے کا امکان

چینی حکومت کی طرف سے 2023 میں ثقافتی تبادلے کے پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی توقع ہے کیونکہ اس نے کووڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی کی ہے۔

یہ بات پاکستان میں چینی سفارتخانے کے ثقافتی دفتر کے سیکنڈ سیکریٹری شنگ لی جن نے پاکستانی میڈیا کو 2023 ہیپی چائنیز نیو ایئر اور چینی بہار کے تہوار کی تقریبات کے سلسلے میں آنے والے پروگراموں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

صحافیوں نے اسلام آباد میں چینی سفارتخانے میں 2023 ہیپی چائنیز نیو ایئر پریس کانفرنس کا براہ راست ٹیلی کاسٹ بھی دیکھا۔ بیجنگ میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ چین کی ثقافت اور سیاحت کی وزارت کے انٹرنیشنل ایکسچینج اینڈ کوآپریشن بیورو کے ڈائریکٹر جنرل گاؤ ژینگ، چین کے قومی روایتی آرکسٹرا کے سربراہ ژاؤ کانگ، اور 2023 کے ثقافتی سفیر معروف پیانوادک لینگ لینگ،، 2023 ہیپی چائنیز نیو ایئر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 2023 مبارک چینی سال کی سرگرمیوں کا تعارف کرایا۔

گاو نے کہا کہ ہیپی چائنیز نیو ایئر، بہار کے تہوار کو منانے کے لیے منعقد کی جانے والی سالانہ برانڈ سرگرمی، حالیہ برسوں میں شروع ہوئی ہے اور تیزی سے چین کے لیے پوری دنیا کے لوگوں کے ساتھ چینی ثقافت کا اشتراک کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بنتا جا رہا ہے۔ مختلف آن لائن اور آف لائن سرگرمیاں، بشمول میوزک کنسرٹس، مندر میلے، اور پریڈز پوری دنیا کا احاطہ کریں گی۔

پریس کانفرنس میں 2023 ہیپی چائنیز نیو ایئر کا شوبنکر بھی جاری کیا گیا۔ چونکہ آنے والا چینی نیا سال خرگوش کا سال ہے، اس لیے سنٹرل اکیڈمی آف فائن آرٹس کی طرف سے ڈیزائن کردہ شوبنکر خوش قسمت بیگ کی شکل پر مبنی لمبے کانوں والا ایک پیارا خرگوش ہے۔

چین 22 جنوری بروز اتوار سے 9 فروری 2023 تک 2023 کا روایتی چینی نیا سال منائے گا۔ یہ روایتی چینی ثقافت کے سب سے اہم اور سب سے بڑے تہواروں میں سے ایک ہے اور طویل ترین تعطیلات میں سے ایک ہے، جو 7 دن تک جاری رہتا ہے۔

ٹیلی کاسٹ کے بعد، شنگ لی جن نے پاکستانی میڈیا کو 2023 ہیپی چائنیز نیو ایئر اور چینی بہار کے تہوار کی تقریبات کے سلسلے میں آنے والے پروگراموں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاک چین ثقافتی تبادلے کے پروگراموں پر بھی روشنی ڈالی۔ شنگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی رشتے مضبوط ہیں اور یہ رشتہ پاکستانی زندگی کے تمام شعبوں میں پھیلے گا اور ہر دن گزرنے کے ساتھ مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی صحافیوں کو بھی چین کا دورہ کرنے اور شاندار چینی ثقافت کے مختلف پہلوؤں کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملے گا۔

(سٹاف رپورٹ)