چین کوپاکستان سے چیری کی برآمد

چین کوپاکستان سے چیری کی برآمد کیلئے اقدامات حتمی مراحل میں داخل ہو گئے ، چینی قرنطینہ ڈیپارٹمنٹ کے وفد کے گلگت بلتستان کے دورے کے بعد ایس او پیز طے پانے کے بعد چینی تاجروں کو پاکستان سے چیری کی درآمد کی اجازت دے دی جائے گی ۔حال ہی میں چین کے 14رکنی تجارتی وفد نے گلگت بلتستان کا دورہ کیا جنہوںنے پاکستان سے چیری منگوانے کے لئے پاکستان کے سرکاری حکام، تاجروںاور چیمبر آف کامرس کے نمائندوں سے ملاقاتیں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ۔

وفد کے 11ارکان وطن واپس پہنچ گئے جبکہ باقی تین اراکین دیگر کچھ معاملات طے کرنے کے بعد روانہ ہوں گے ۔وفد نے چیری کے باغات، پیکنگ یونٹس اور کولڈ اسٹوریج کا دورہ کر کے سہولیات کا جائزہ لیا اورچینی منڈیوں کے لئے چیری کی درآمد کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔یہ تمام سرگرمیاں دونوں ممالک کے درمیان نئے دستخط شدہ پروٹوکول کے مطابق کی گئیں۔وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد علی قائد نے بتایا کہ وفد نے مقامی چیری کے معیار، پانی کی صفائی کے عمل، کولڈ اسٹوریج کی سہولیات اور پیکیجنگ کے طریقہ کار کو چیک کرنے کے گلگت بلتستان کا دورہ کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان سے چین کو چیری کی برآمد ابھی شروع نہیں ہوئی۔قبل ازیں وزارت نے چینی کسٹمز کے ساتھ ایک پروٹوکول معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں چین کو تازہ چیری برآمد کرنے کے لیے فائیٹو سینیٹری کی ضروریات کا خاکہ پیش کیا گیا تھا۔محمد علی قائد نے انکشاف کیا کہ چینی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کے ایک اور وفد نے گلگت بلتستان کے دورے کا منصوبہ بنایا ہے، ایک بار جب چینی حکام ضروری ایس او پیز کو پورا کرلیں گے تو پاکستان سے چیری کی درآمد کی اجازت ہوگی۔ہنزہ چیمبر آف کامرس کے صدر محمد رازق نے بتایا کہ اس دورے کا مقصد چیری کی پیداوار سے لے کر پیکیجنگ تک کے تمام عمل کے معیار کا جائزہ لینا تھا۔تاہم انہوں وضاحت کی کہ اگر چینی قرنطینہ حکام نے اجازت دی تو گلگت بلتستان سے چیری پاکستان سے برآمد کی جائیں گی۔