چین کو پاکستان کی برآمدات

چین کو پاکستا ن کے تیا ر کردہ مردوں کے ملبوسات کی برآمدات میں گزشتہ سال 33 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ۔چین میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر نے کہا ہے کہ یہ ایک اہم کامیابی ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی مضبوطی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کی وجہ چین میں پاکستانی مردانہ لباس کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے جس کی وجہ آمدنی میں اضافہ اور فیشن کے بدلتے رجحانات ہیں۔ چینی مینوفیکچررز مسابقتی قیمتوں پر معیاری ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے ایک ذریعہ کے طور پر پاکستان پر بھروسہ کر رہے ہیں اور اس رجحان کو حکومتی اقدامات جیسے آزاد تجارتی معاہدوں سے بھی تقویت ملی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔2022 میں چین کو پاکستانی مردوں کے ملبوسات کی سالانہ برآمدات 28.66 ملین ڈالر رہیں جو کہ 2021 میں 21.62 ملین ڈالر کے مقابلے میںتقریباً33 فیصد زیادہ ہیں۔ مردوں یا لڑکوں کے سوتی پتلون17.94 ملین ڈالر کے حجم کے ساتھ سرفہرست آئٹمز رہے، جبکہ 2021 میں یہ 12.59 ملین تھی۔

اسی طرح مردوں یا لڑکوں کے پتلون اور بریچز کی2021 میں پاکستان سے برآمد کی مالیت 6.55 ملین ڈالر تھی۔کمبائن گروپ کے چیئرمین اور ایک طویل عرصے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری میں شریک محمد امین ناتھانی کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان کی چین کو ٹیکسٹائل کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اس کی وجہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور چینی مارکیٹ میں پاکستانی ملبوسات کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے۔ برآمدات میں یہ اضافہ پاکستان کی ملبوسات کی صنعت کی مضبوطی اور عالمی معیار پر پورا اترنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ یہ اس بات پر بھی روشنی ڈالتا ہے کہ چین پاکستان کے لیے کس طرح تیزی سے اہم تجارتی شراکت دار بن رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت حالیہ برسوں میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برآمدات میں یہ اضافہ پاکستان کی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ اس سے ملک میں زیادہ زرمبادلہ آئے گا اور اس کی جی ڈی پی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ اس سے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا بھی امکان ہے جس سے معاشی ترقی میں مزید مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی طلب کے نتیجے میں پاکستانی صنعتکاروں کے درمیان زیادہ مسابقت بھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں مسابقتی قیمتوں پر بہتر معیار کی مصنوعات مل رہی ہیں۔