چین کی مالی معاونت سے550طالبات کیلئے مفت تعلیم

چین کی مالی معاونت سے چلنے والاچین پاکستان گورنمنٹ گرلز مڈل سکول فقیر کالونی گوادر 550 طالبات کو مفت تعلیم فراہم کر رہا ہے جن کا تعلق گوادر شہر کے کم آمدنی والے گھرانوں سے ہے۔

سکول کی پرنسپل پروین نواز نے کہا کہ سکول مکمل طور پر فعال ہے جس کے لئے 15اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ اور قابل عملہ طالبات کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ غیر نصابی مہارتیں بھی فراہم کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ سکول نے گوادر کے دیگر سرکاری سکولوں کے مقابلے میں بہترین نتائج دئیے ہیں۔چائنا فائونڈیشن فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کی طرف سے شروع کیے گئے اسکول کی توجہ تعلیم کے فروغ اور علاقے میں خواندگی کی ناقص شرح کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔ سکول کو 2017 میں پرائمری سے مڈل سطح تک اپ گریڈ کیا گیا تھا اور 2020 میں عمارت کی توسیع بھی گئی تھی۔

پرنسپل نے بتایا کہ اس سال اسے ہائی سکول میں اپ گریڈ کرنے کے لئے محکمہ تعلیم کو سفارش کی گئی ہے جس کی منظوری کا انتظار ہے۔اسکول سے تعلق رکھنے والے نصیر بلوچ نے کہا کہ چین کی مالی اعانت سے چلنے والے سکول نے طلبہ کو مکمل طور پر فعال کمپیوٹر لیب فراہم کی ہے جس کا مقصد طلبہ خاص طور پر لڑکیوں کو معیاری ڈیجیٹل تعلیم فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں مستقبل کے مسابقتی مستقبل کے لیے تیار کیا جا سکے۔

پاکستان ڈسٹرکٹ ایجوکیشن رینکنگ کے مطابق الف علان کی ایک رپورٹ میں بتایا یا ہے کہ گوادر میں شرح خواندگی کا تخمینہ 25% ہے،ضلع گوادر 59.47 کے تعلیمی اسکور اور سیکھنے کے 62.65 اسکور کے ساتھ قومی سطح پر 61ویں نمبر پر ہے۔گوادر کے سکول انفراسٹرکچر کا سکور 29.91 ہے جو اسے 122 کا قومی درجہ دیتا ہے۔ ضلع کے تمام سکولوں میں سے 33% لڑکیاں جبکہ لڑکوں کی شرح 67% ہے ۔