گلگت بلتستان, سی پیک ”اسمارٹ کلاس رومز”کی قابل ذکر کامیابی

پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت گلگت بلتستان کے پانچ ہائی سکولوں میں قائم ”اسمارٹ کلاس رومز”کی قابل ذکر کامیابیوں سے متاثر ہو کر حکومت نے اس تصور کو پاکستان کے شمالی خطے کے دور دراز اور دور دراز علاقوں میں واقع مزید 37 سکولوں تک وسعت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مزید برآں ان کے پاس اس ٹیکنالوجی سے چلنے والے تعلیمی نظام کو مزید 130 سرکاری سکولوں میں نافذ کرنے کا منصوبہ ہے۔گلگت بلتستان کے محکمہ تعلیم کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ 2018 میں سی پیک منصوبے کے تحت گلگت، سکردو، سوست، آلٹ اور چلاس میں واقع پانچ ہائی سکولوں میں اسمارٹ کلاس رومز قائم کیے گئے تھے۔

ان کلاس رومز نے ان سکولوں میں پڑھنے والے طلبا ء کے لئے قابل ذکر نتائج حاصل کیے۔ تاہم دوسرے اسکولوں کے طلبا ء یا گھر سے تعلیم حاصل کرنے والے علاقے میں قابل اعتماد انٹرنیٹ خدمات کی عدم دستیابی کی وجہ سے فوائد حاصل کرنے سے قاصر تھے۔ لہٰذادسمبر 2022 میں گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری محی الدین وانی نے خطے کے دیگر سرکاری سکولوں میں بھی اس تصور کو دہرانے کا فیصلہ کیا۔

ابتدائی طور پر37 اضافی ہائی سکولوں میں اسمارٹ کلاس روم قائم کیے گئے تھے، جو لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کی ضروریات کو پورا کرتے تھے۔عہدیدار نے وضاحت کی کہ یہ تصور انتہائی فائدہ مند ثابت ہوا کیونکہ اس نے نہ صرف سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو حل کیا بلکہ دور دراز علاقوں کے طلبا کو عالمی معیار کے کورس مواد تک رسائی بھی فراہم کی۔ 37 سکولوں میں سمارٹ کلاس رومز کی تنصیب کی ذمہ دار کمپنی جی بی ای ٹیکیو کے مالک محمد سجاد نے بتایا کہ بنیادی خیال سی پیک کے سمارٹ کلاس رومز سے اخذ کیا گیا ہے تاہم انہیں دور دراز علاقوں میں قابل اعتماد انٹرنیٹ کی عدم دستیابی اور بلا تعطل بجلی جیسی رکاوٹوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں کرنا پڑیں۔ گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 گلگت میں 2018 سے ایک ماہ قبل تک سی پیک سمارٹ کلاس روم کی نگرانی کرنے والے چینی زبان کے استاد محمد ایوب نے اس بات کا اظہار کیا کہ نتائج ناقابل یقین حد تک متاثر کن تھے۔ سکول میں طالب علموں کے اندراج میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ، اس کے ساتھ ساتھ پہلے سے ہی اندراج شدہ طلبا میں جوش و خروش میں اضافہ ہوا۔

اس غریب اور پسماندہ علاقے میں طالب علموں کو کمپیوٹر سے پہلے کوئی واقفیت نہیں تھی تاہم سی پیک نے انہیں نہ صرف جدید ڈیجیٹل نظام سیکھنے کا موقع فراہم کیا بلکہ مختلف شعبوں میں اعلی معیار کے مواد تک رسائی حاصل کی۔ 6 جون کو چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی جانب سے ٹویٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت کی گرانٹ کی بدولت جولائی میں مزید 130 سکولوں میں اسمارٹ کلاس رومز قائم کیے جائیں گے۔