گوادرکے مسائل, مذاکرات کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے گوادر کی عوام کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے صوبائی حکومت کو اعتماد میں لے کر تمام شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کافیصلہ کیا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گوادر کی عوام کے احساس محرومی کو دور کرنے کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی خصوصی ہدایت پر تمام شراکت داروں کو اکٹھا کرنے کے لیے پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں حق دو تحریک کے رہنمائوں، صوبائی حکومت کے عہدیدران، طلبا ء رہنما، سول سوسائٹی کے رہنمائوں اور صحافیوں کو اعتماد میں لے کر ان کے مطالبات کو پورا کیا جائے گاجو وفاقی یا صوبائی حکومت سے متعلق ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بیشتر مطالبات کا تعلق صوبائی حکومت سے متعلق ہے جو صوبائی حکومت نے پورے کرنے ہیں ،ایک یا دو مطالبات کا تعلق وفاق سے ہے لیکن وفاقی حکومت نے سی پیک منصوبے کو محفوظ بنانے اور گوادر کی عوام کے تحفظات دور کرنے کے لیے تمام شراکت داروں کو آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی اور سی پیک اتھارٹی کے حکام اس عمل کو آگے بڑھائیں گے۔گوادر کی پانیوں میں غیر قانونی فشنگ ٹرالنگ، چیک پوسٹ کا معاملہ، ایرانی بارڈ سے ٹریڈنگ اور گوادر کی عوام کو پانی وبجلی کی فراہمی اہم مطالبات ہیں جن کے حل کے لیے یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، آئندہ چند روز میں یہ مذاکرات کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب گوادر کی عوام نے اس مذاکراتی عمل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ تمام شراکت داروں کو ان بورڈ لے کر ہی گوادر کی عوام کا احساس محرومی اور عوام کے تحفظات دور ہوسکتے ہیں۔