گوادر سیف سٹی منصوبے کی تکمیل میں اہم پیشرفت

گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان 2025 کے تناظر میں پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام ،تکنیکی اور مالیاتی فزیبلٹی رپورٹس جمع کرانے کے ساتھ گوادر سیف سٹی پراجیکٹ  میں اہم پیشرفت ہوئی ہے ۔گوادر سیف سٹی پراجیکٹ ( فیز I)کی لاگت کا تخمینہ3,325.6 ملین روپے لگایا گیا ہے جسے وزارت داخلہ اور قبائلی امور حکومت بلوچستان کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تعاون سے آگے بڑھایا جائے گا ۔

اس منصوبے کے اہم پہلوئوں میں 190 کلومیٹر تک آپٹیکل فائبر کیبلز کی تنصیب اور 411 مقامات پر ملٹی پرپز کیمروں کی تنصیب شامل ہے۔گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ٹائون پلاننگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالرزاق نے بتایا کہ یہ منصوبہ جو کہ تکمیل کے لیے طویل عرصے سے التوا ء کا شکار تھا اب اس میں تیزی آنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ اس کا مقصد پورے گوادر شہر کا سکیورٹی کے حوالے سے احاطہ کرنا ہے جس میں اہم عمارتیں، سڑکیں، علاقے، ہوائی اڈے، بس اسٹینڈز، پارکنگ ایریاز، تعلیمی ادارے، صحت کے مراکز اور دیگر سرکاری تنصیبات شامل ہیں۔وزارت داخلہ اور قبائلی امور کے ایک اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ جنوری 2022 میں پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور گوادر سیف سٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہوئے تھے۔

معاہدے کے مطابق پی ایس سی اے کی ایک تکنیکی ٹیم گوادر سیف سٹی پراجیکٹ کا دورہ کرے گی تاکہ سیف سٹیز کیمروں کی تنصیب، نیٹ ورکنگ اور کمیونیکیشن اور کمانڈ سینٹر کے قیام میں مدد مل سکے۔ مزید برآں پی ایس سی اے کی جانب سے گوادر سیف سٹی پراجیکٹ کے اندر تمام اہم معاملات میں تکنیکی تقاضوں پر رہنمائی پیش کی جائے گی ۔اہلکار نے مزید بتایا کہ گوادر سیف سٹی پراجیکٹ کے علاوہ گوادر پورٹ اتھارٹی بھی سکیورٹی کے حوالے سے اقدام کو آگے بڑھا رہا ہے جس کا مقصد گوادر پورٹ، گوادر فری زون سائوتھ اور گوادر فری زون نارتھ کی ہائی ٹیک تحفظ اور نگرانی کو یقینی بنانا ہے ۔ اس کوشش کے لیے وزارت سمندری امور کی طرف سے تقریباً 252 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تکنیکی امور اور فزیبلٹی کی اسٹڈی جاری ہے ۔گوادر پورٹ اتھارٹی نے ریسکوپرائیویٹ کی خدمات بھی حاصل کی ہیں تاکہ پراجیکٹ کے نفاذ کے لیے ایک جامع ماڈل تیار کیا جا سکے۔