گوادر پورٹ سے چین کو پہلی براہ راست برآمد ات کا آغاز

گوادر پورٹ سے چین کو پہلی براہ راست برآمد ات کا آغاز ہوا ہے جس میںدواسازی کے خام مال کے پانچ کنٹینرز گوادر فری زون سے چینی بندرگاہی شہر تیانجن ہینگینگ کے لیے روانہ کئے گئے ہیں ۔ ٹریڈنگ کمپنی کے مطابق کھیپ 30 دن کے اندر چین پہنچ جائے گی۔ کمپنی کے سی ای او اینڈی لیائونے کہاہے کہ گوادر پورٹ کے ذریعے جون سے درآمدی اور برآمدی سامان کے حجم میں اضافہ کریں گے ۔

گوادر پورٹ سے چین کو پہلی بار براہ راست برآمدات کا آغاز ایک بہت بڑی کامیابی اور تاریخی لمحہ ہے۔گوادر پورٹ کاچین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلی معیار کی ترقی میں کلیدی کردار ہے جو چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم پائلٹ پراجیکٹ ہے اور دوطرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

انہوں نے کہا کہ براہ راست برآمدات پاکستان کو ترسیلات زر بڑھانے اور پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں کردار ادا کریں گی۔پاکستان اور چین کے درمیان آسان برآمدی سہولیات دیکھ کر مزید سرمایہ کار اور کمپنیاں بھی پاکستان آئیں گی۔ انہوںنے کہا کہ کسٹمز اور ٹرمینل کارپوریشن کے بھی مشکور ہیں جو بہترین سروسز فراہم کر رہے ہیں۔انہوںنے امید ظاہر کی اور اپیل کی کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان گوادر کو آر ایم بی سیٹلمنٹ کے لیے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر استعمال کر سکتا ہے کیونکہ اس سے مزید سرمایہ کار گوادر میں سرمایہ کاری کی طرف راغب ہوں گے اور برآمدات سے زرمبادلہ بھی حاصل ہو سکتا ہے جو کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے مددگار ہے۔کمپنی کے ٹریڈنگ مینیجر عبدالرزاق کے مطابق گوادر کے 30 مقامی ورکرز کو فارماسیوٹیکل خام مال کی پروسیسنگ کے لیے ملازم رکھا گیا تھا۔ اس تاریخی کامیابی پر گوادر فری زون میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے تقریبات جاری ہیں۔