گوادر کے ساحلی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ

بلوچستان حکومت نے سمندری طوفان بائپر جوائے کے پیش نظر ساحلی پٹی کے ساتھ آباد رہائشیوں اور ماہی گیروں کے تحفظ کے پیش نظر دفعہ 144 کا نفاذ کر کے ہائی الرٹ کر دیا ہے ،فیصلے کے تحت ماہی گیرمچھلیوں کے شکار سمیت کسی بھی سرگرمی کے لئے سمندر میں سکیں گے نہ ہی سیاحوں کو ساحلی علاقوں میں پکنک کے مقامات پر جانے کی اجازت ہو گی ۔ہدایات کے مطابق متعلقہ محکموں کے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

گوادر اور مکران کے ڈپٹی کمشنر زکو سمندری طوفان سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔مزید برآں قانون نافذ کرنے والے اداروں، سول انتظامیہ اور تمام متعلقہ محکموں کوکوارڈی نیشن یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے تاکہ دفعہ 144کے نفاذ کو یقینی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے ۔ سمندری طوفان سے پیدا ہونے والی کسی بھی طرح کی ممکنہ صورتحال اور حالات سے نمٹنے کیلئے مقامی ماہی گیروں سے بھی رہنمائی حاصل کی جارہی ہے ۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے وزیراعلی بلوچستان عبد القدوس بزنجو کو ہنگامی کارروائیوں کی تیاریوں اور انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو بتایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اے کی ٹیم ضروری آلات کے ہمراہ پہلے سے ہی گوادر میں موجود ہے ۔بتایا گیا ہے کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور وزیر اعلی بلوچستان نے بھی اس حوالے سے طے کردہ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ طوفان کے دوران پیدا ہونے والے ہنگامی حالات سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ایس او پیز بھی وضع کئے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جامع تیاریوں کی ہدایت کی ہے۔