پاکستان اور چین کی مشترکہ اے آئی میڈیکل ڈائگنوسس لیب فعال ہو گئی، ایک بار ڈیٹا اپ لوڈ مکمل ہونے کے بعد چین میں ایک طبی ٹیم دور سے تشخیص کرسکتی ہے اور تقریباً 5منٹ میں ایک رپورٹ تیار کی جاسکتی ہے ۔رپورٹ مطابق اسلام آباد کے اکبر نیازی ٹیچنگ ہسپتال میں قائم یہ لیب اپنے آپریشن کے پہلے مرحلے میں 10ہزار پاکستانی خواتین کو سروائیکل کینسر کی مفت سکریننگ فراہم کرے گی۔
لیب تعمیر کرنے والی چین کی میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی لینڈنگ میڈ کے سربراہ نے کہا کہ اس کا استعمال چھاتی کے سرطان، معدے کے سرطان، منہ کے سرطان وغیرہ جیسے دیگر کلینیکل ٹیومرز کی ابتدائی تشخیص میں بھی کیا جا سکتا ہے ۔ کمپنی نے لیب کی تعمیر کیلئے سکریننگ ڈیوائسز کے ساتھ ساتھ قابل استعمال اشیا کے 5,000سیٹ گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان بھیجے گئے۔ رپورٹ کے مطابق روایتی کلینیکل طریقہ کار جہاں مریضوں کو نمونے جمع کرنے ، رپورٹ کے تجزیئے اور علاج کیلئے متعدد بار ہسپتال کا دورہ کرنا پڑتا ہے اس سے مختلف ، مصنوعی ذہانت سے چلنے والی لیب نے نمونے کو پروسیس کرکے ، سلائیڈوں کو اسکین کرکے اور انہیں 5جی کلاڈ پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کرکے آپریشن کو ہموار کیا۔ ایک بار ڈیٹا اپ لوڈ مکمل ہونے کے بعد چین میں ایک طبی ٹیم دور سے تشخیص کرسکتی ہے اور تقریباً 5 منٹ میں ایک رپورٹ تیار کی جاسکتی ہے۔
اب تک، ہسپتال کے عملے کیلئے آزمائشی تشخیص کے موثر اور قابل اعتماد ثابت ہونے کے بعد آس پاس کے رہائشیوں کیلئے یہ خدمت دستیاب ہے۔سروائیکل کینسر سر اور گردن اور چھاتی کے سرطان کے بعد پاکستان میں تیسرا سب سے عام سرطان بن چکا ہے اور اس سرطان میں مبتلا تقریباً 64فیصد پاکستانی خواتین اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں کیونکہ انہیں اس بیماری کا پتہ صرف اس وقت چلتا ہے جب یہ کینسر کے تیسرے یا چوتھے مرحلے میں تقریبا لاعلاج ہو جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاک چین اے آئی سروائیکل کینسر اسکریننگ پروگرام کا آغاز 2019میں پاک چین اقتصادی راہداری مشترکہ تعاون کمیٹی کے نویں اجلاس میں ہوا تھا۔ پاکستان کی وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈنیشن پاکستان میں مزید ہسپتالوں کو اس طرح کے مصنوعی ذہانت کے آلات سے لیس کرنے پر غور کر رہی ہے۔