گوادر بندرگاہ, ڈی سیلٹنگ کا 40 فیصد کام مکمل

وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کے بعد گوادر بندرگاہ پر ڈی سیلٹنگ کا تقریباً 40 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ۔گوادر پورٹ پر نیوی گیشنل چینل کی اصل گہرائی کو بحال کرنے کے لیے ڈیسلٹنگ کا عمل جاری ہے جس سے بڑے جہاز آسانی سے لنگر انداز ہو سکیں گے ۔

ڈی سیلٹنگ مکمل ہونے سے ہر طرح کے جہازبغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کر سکیں گے اور بغیر کسی رکاوٹ کے ان کی ڈاکنگ کو آسان بنائے گا۔ گوادر پورٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ ڈریجنگ آپریشن کو موثر طریقے سے کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ پر 4.7 ارب روپے کی لاگت سے 14.5 میٹر کی قدرتی اور اصل آپریشنل گہرائی کو دوبارہ حاصل کرنے کیلئے منصوبے پر کام جاری ہے اور ابھی تک تمام مراحل اپنے شیڈول کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں۔

گوادر پورٹ اتھارٹی اور چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق منصوبے کے 12 ماہ کے اندر مکمل ہونے کی امید ہے۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر میرین آپریشن کیپٹن گل محمد نے وضاحت کی کہ ڈریجنگ کے عمل کی لاگت کا انحصار بہت سے عوامل پر ہوتا ہے جن میں ڈالر کا اتار چڑھائو، ایندھن کی لاگت اور لیبر چارجز شامل ہیں۔چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے ایک اہلکار نے کہا کہ اگرچہ گزشتہ 7 سالوں میں کوئی ڈی سیلٹنگ سرگرمی نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود بندرگاہ بڑے جہازوں کو برتھ اور پروسیس کر رہی ہے۔چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی کا ذیلی ادارہ ہے جو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی خدمات فراہم کرتا ہے اور یہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی ڈریجنگ کمپنی ہے جو ایشیاء ، افریقہ اور یورپ میں مختلف منصوبے چلا رہی ہے۔