سی پیک 2023،معاشی سر گرمیاں

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )کے تحت بلوچستان خصوصاً گوادر کی پائیدارترقی کیلئے مختلف منصوبوں کی عملی شکل سامنے آنے کے بعد دیگرممالک بھی اس خطے کی جانب راغب ہونے لگے جس سے آنے والے سالوں میں معاشی سرگرمیاں مزید عروج پکڑنے کے آثار نمایاں ہوئے ہیں ۔

وزیرا علیٰ بلو چستان میرعبدالقدوس بزنجو سے جرمنی کے سفیر ایلفر ڈگریناس نے ملاقات کی جس میں بلوچستان اور گوادر میں سرمایہ کاری کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بات چیت کی گئی ۔وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ جرمنی اور پاکستان کے درمیان مضبوط دوستانہ تعلقات ہیں ۔وزیر اعلی نے جرمن سفیر کوریکوڈک منصوبے، گوادر پورٹ اور بلو چستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلو چستان اپنے جغرافیائی حل وقوع ، طویل لساحلی پٹی توانائی کے متبادل ذرائع اور قیمتی معدنیات کا حامل منفر دخطہ ہے، بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، ریکوڈک منصو بہ اس کی بہترین مثال ہے ۔

بلوچستان میں سرمایہ کاری کے لئے محفوظ اور سازگار ماحول پیدا کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سفارتی دوروں سے بلوچستان کے بارے میں دنیا کوآ گا ہی ملتی ہے ،حکومت بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے سر مایہ کاروں کو تر غیبات اور سہولیات فراہم کر رہی ہے ۔ بلو چستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور پبلک پرائیویٹپارٹنر شپ اتھارٹی کے ادارے فعالیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔اس موقع پر جرمن سفیر ایلفر ڈگریناس نے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں میں دلچسپی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جرمن سر مایہ کاروں کو بلو چستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کیا جائے گا، جرمنی کی حکومت بلوچستان میں ہنر مند افرادی قوت کی تیاری اورصحت سمیت دیگر شعبوں میں معاونت فراہم کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ تجارتی روابط کے فروغ کا بھی جائزہ لیا جائے گا، بلو چستان توانائی کے متبادل ذرائع کی ترقی کے لئے انتہائی موزوں ہے، یہ توانائی اور پانی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے ۔ جرمن سفیر نے کہا کہ جرمنی کے پاکستان کے لئے ترقیاتی پروگرام میں بلوچستان کو بھی ترجیح دی جائے گی ۔ ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اوران پر قابو پانے سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی ۔وزیر اعلی کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں سیلاب کی صورت میں بلو چستان میں ہونے والے نقصانات پر بھی بریفنگ دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ابھی تک سیلاب کی تباہ کاریوں کا ازالہ نہیں کرسکی ہے، امید ہے کہ عالمی برادری امداد بحالی کے لئے کئے گئے تعاون کے اعلانات کو عملی جامہ پہنائے گی ۔جرمن سفیر نے سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہا رکیا ۔