مختلف شعبوں پر مشتمل وفد کی چین کے دورے سے واپسی

گوادر سے تعلق رکھنے والا 10 رکنی وفد حال ہی میں چین کے دورے سے واپس آیا جہاں وفد نے چین کی ترقی اور مختلف شعبوں میں آنے والی جدت کا جائزہ لیا۔ وفد نے چین کی ترقی اور دوستانہ تعلقات کی تعمیر کے لئے اس کے ہمسایہ سفارتکاری کے نقطہ نظر کی تعریف کی۔ وفد نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے ساتھ پاکستان کی دیرینہ دوستی کو سیاسی وابستگیوں اور معاشرے سے بالاتر ہو کر حمایت حاصل ہے۔

سینئر ماہرین تعلیم، محققین، تاجروں اور انتظامی افسران پر مشتمل اس گروپ کی قیادت یونیورسٹی آف گوادر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے کی۔ وہ چینی وزارت خارجہ کی دعوت پر 10 ستمبر کو چین کے دس روزہ دورے پر روانہ ہوئے تھے۔ بیجنگ میں وفد نے چینی وزارت خارجہ کے ایشیائی امور کے شعبے کے ڈائریکٹر جنرل لیو جن سونگ سے ملاقات کی۔ لیو نے کہا کہ ایک دہائی قبل پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک )کے آغاز کے بعد سے مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں گوادر میں بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبے شروع ہوئے ہیں جن میں بندرگاہیں، ہوائی اڈے، سڑکیں، ہسپتال اور ڈی سیلینیشن پلانٹ شامل ہیں جس سے مقامی آبادی مستفید ہو رہی ہے۔لیو نے بلوچستان اور گوادر میں اقتصادی ترقی کے لئے چین کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں چین کی دوستانہ پالیسی تمام افرادتک پھیلی ہوئی ہے، سی پیک سے خطوں، قبائل اور سماجی سطح پر فوائد حاصل ہوں گے۔ وفد نے تعلیمی شراکت داری، علم کے تبادلے اور تجارت، ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے میں تعاون کو فروغ دینے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ گوادر کے عوام تیز رفتار، جامع اور باہمی فائدہ مند راہداری تعاون کو سراہتے ہیں، پاکستان اور چین عوامی سطح پر مزید تبادلوں اور عملی تعاون کے خواہاں ہیں تاکہ کئی نسلوں تک پاک چین دوستی کو مزید فروغ دیا جا سکے۔