پاکستان نے بی آر آئی سے بے شمار فائدہ اٹھایا، معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان

دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کا نمایاں بین الاقوامی اثر و رسوخ ہے اور یہ ترقی پذیر ممالک کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مؤثر طریقے سے مدد کر سکتے ہیں۔ پاکستان بی آر آئی  سے  سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا  ملک ہے، ان خیالات کا اظہار وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی  ظفرالدین محمود کیا۔

جیانگ شی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (جے ایکس یو ایس ٹی) نے چین پاکستان تعلقات پر ایک آن لائن اور آف لائن اعلیٰ سطحی تعلیمی فورم کی میزبانی کی۔ فورم نے سی پیک، چین پاکستان زبان، ثقافت اور تعلیمی تعاون، چین پاکستان نان فیرس میٹلز تعاون، چین پاکستان معیشت اور تجارت اور پاکستان کے  اہم مسائل پر توجہ مرکوز کی۔

معاون خصوصی نے کئی سالوں سے چین میں تعلیم حاصل کی ہے اور خود کو ”چائنا میڈ اسٹوڈنٹ”  کہتے  ہیں۔ انہوں نے فورم کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ بی آر آئی، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، اور گلوبل سیکورٹی انیشیٹو سبھی بہت اہم ہیں اور ان میں اگلے 100 سالوں میں دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے خاص طور پر جے ایکس یو ایس ٹی اور پنجاب یونیورسٹی کی طرف سے مشترکہ طور پر قائم کردہ ”2+2” ٹیلنٹ ٹریننگ ماڈل کی توثیق کی، اور اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں فریقین ں کے درمیان تبادلے اور تعاون کو تقویت ملے گی۔

اپنے خیرمقدمی کلمات میں جے ایکس یو ایس ٹی  کے صدر وین ہیروئی نے فورم کے لیے اپنی امید کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان اور چین کے تعلقات کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں نئے اور زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنے کا موقع ہے۔

چین کی وزارت تعلیم کے سیکرٹریٹ آف انٹرنیشنل اینڈ ریجنل سٹڈیز کے ڈائریکٹر لوو لن نے روشنی ڈالی کہ چین اور پاکستان نے دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں اور افراتفری کے دوران ایک دوسرے کا ساتھ دیا اور آگے بڑھے، جو ہماری غیر متزلزل دوستی  کا ثبوت  ہے۔ ” انہوں نے جے ایکس یو ایس ٹی  کے پاکستان اسٹڈیز سنٹر کی مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطہ مضبوط کرنے اور یونیورسٹی کے اعلیٰ مضامین کو یکجا کرکے ایک مخصوص تھنک ٹینک پلیٹ فارم بنانے کی کوششوں کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔

 فارن ممالک کے ساتھ دوستی کے لیے جیانگ شی پیپلز ایسوسی ایشن کے نائب صدر ٹو انبو نے وضاحت کی کہ حالیہ برسوں میں جیانگ شی نے بی آر آئی کے نفاذ میں پاکستان کے ساتھ مسلسل تعاون اور تبادلوں کو وسعت دی ہے اور سی پیک کی تعمیر کے شعبوں، وبا کے خلاف جنگ، معیشت اور تجارت، تعلیم اور ثقافتمیں نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن دوسرے فریقوں کے ساتھ مل کر پاک چین تعاون کے طریقہ کار اور پلیٹ فارمز کو وسعت دینے، چین-پاک   جڑواں  شہروں، اسکولوں اور ہسپتالوں کے قیام کو فروغ دینے اور مزید نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ  پاک چین کمیونٹی کی تعمیر میں نئی تحریک پیدا کرنے کے لیے تیار ہے۔

اپنے اختتامی کلمات میں جے ایکس یو ایس ٹی میں سی پی سی کمیٹی آف سکول آف فارن لینگویجز کے سیکرٹری لیو چینگ شینگ نے مستقبل میں مستقل بنیادوں پر اسی طرح کے فورمز کے انعقاد کی تجویز پیش کی اور کہا  کہ  دونوں ممالک کی حکومتیں، یونیورسٹیوں اور محققین کے درمیان ہموار مواصلاتی ذرائع، مسلسل تبادلے اور تعاون کو فروغ دیں۔

بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ڈائریکٹر ذوالفقار علی، وزیراعظم آفس آف پاکستان، لاہور اوورسیز چائنیز ایسوسی ایشن کے صدر لاو جیان شوے  ، شعبہ تاریخ اور پاکستان اسٹڈیز کے چیئرمین محبوب حسین،  لیاو یوآن  ساوتھ  ایشیا  انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ما چی وے، دیگر اسکالرز اور 200 سے زائد فیکلٹی اور طلباء نے بھی فورم میں شرکت کی۔

(سٹاف رپورٹ)