چشمہ 5 نیو کلیئر پاور پلانٹ, مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پاکستان اور چین کے درمیان چشمہ 5 نیو کلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیئے گئے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 1200میگاواٹ کا چشمہ فائیو نیوکلیئر پاور پلانٹ معاہدہ پاک چین دوستی میں ایک اور سنگ میل ہے جس پر قوم وک مبارکباد پیش کرتا ہوں،چین کی جانب سے3ارب 48کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری مثبت اقدام ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تاخیرکاشکار ہونے پر چین نے ہماری مدد کی۔ وفاقی دارالحکومت میں 1200میگاواٹ کے چشمہ فائیو جوہری بجلی گھرکی تعمیر کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب میں وزیراعظم کی موجودگی میں چین کی نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پردستخط کئے گئے۔ اس موقع پر وفاقی وزرا سینیٹر محمد اسحاق ڈار،احسن اقبال، خرم دستگیر کے علاوہ چینی حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی فائیو جوہری توانائی منصوبے کی تعمیرکی مفاہمت پر دستخط ہوئے ہیں اس پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس منصوبے سے 1200میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی،یہ منصوبہ میاں نواز شریف کے دور میں لگانے کا اصولی فیصلہ ہوگیا تھا ، اس کی شرائط طے ہوگئی تھیں۔ گزشتہ حکومت نے اس منصوبے کو سرد خانے میں ڈال دیا تھا ، اب اس منصوبے کوپایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔ اس منصوبے پرلاگت 2017 کی ہی رکھی گئی ہے جس سے 30ارب روپے کی بچت ہوگی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سی فائیومنصوبہ پاکستان اورچین کے درمیان اقتصادی تعاون کی اعلیٰ مثال ہے، چند ماہ قبل کراچی میں کے تھری کا افتتاح کیا، آج سی فائیوکاسنگ بنیاد رکھ رہے ہیں، توقع ہے کہ بغیرکسی تاخیرکے اس منصوبے کو آگے بڑھائیں گے، مشکل معاشی صورتحال میں چین کی جانب سے 3.48 بلین ڈالر کے اس منصوبہ میں سرمایہ کاری واضح پیغا م ہے کہ پاکستان ایک ایسا مقام ہے جہاں چینی کمپنیاں اورسرمایہ کار تسلسل کے ساتھ پاکستان پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں ، یہ اس کا عکاس ہے کہ ہماری دوستی ہمالیہ سے بلند ، سمندروں سے گہری،شہد سے میٹھی اور فولاد سے مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدرشی جن پنگ نے اس دوستی کو آئرن برادرز کا نام دیا ہے،پاکستان کو اقتصادی مشکلات کا سامنا تھا اورنویں ریویوکے لئے آئی ایم ایف کیساتھ بات چیت ہورہی تھی ، آئی ایم ایف کی طرف سے جوشرائط عائد کی گئیں ان سب کو ہم نے پورا کیاا س کے باوجود اس میں غیر معمولی تاخیرکی گئی ، چین نے ایک مرتبہ پھرہماری مدد کی ، یہ دوستی اس ضرب المثل کی ایک عمدہ مثال ہے کہ”دوست وہ جو مشکل میں کام آئے”۔ اس مشکل وقت میں چین کی مالی مدد اہم ہے اس پرچینی صدر شی جن پنگ اور ان کی ٹیم کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کی ٹیم کی اس معاہدے کیلئے دن رات کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کیا، چینی ناظم الامور اوردیگر کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میاں نواز شریف کا وژن ہے ، انہو ں نے 1993میں پہلی بار چین کے ساتھ جوہری توانائی کا معاہدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے پاکستان کی جو بے مثال مدد کی ہے اور قرضہ جات کی تجدید کی ہے یہ بے مثال دوستی کا بہترین نمونہ ہے، چین پاکستان کے ان بااعتماد دوستوں میں شامل ہے جو ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے۔ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اورکویت نے ہماری معاونت کی ، ہم دوستوں کی مدد اور معاونت کو کبھی نہیں بھولیں گے۔