چینی ادویات, پاکستان میں کلینیکل ٹرائلز مکمل

پاکستان کی ایک کلینیکل ریسرچ باڈی کی جانب سے اعلان کردہ نتائج کے مطابق دو روایتی چینی ادویات ہوتو جیان ویلنگ گولیاں اور فوکے چھیانجن کیپسول کے  پاکستان میں کلینیکل ٹرائلز مکمل  ہو  چکے ہیں۔
سندھ کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) میں منعقدہ ایک تقریب میں ڈبل بلائنڈ ہیومن کلینیکل ٹرائلز کی ٹیسٹ کی حتمی رپورٹ پیش کی۔

دونوں کلینیکل ٹرائلز ہنان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن (ایچ یو سی ایم) کی انٹرنیشنل جوائنٹ لیبارٹری آف ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن اینڈ ایتھنک میڈیسن اور آئی سی سی بی ایس کراچی میں آئی سی سی بی ایس کے چین پاکستان ٹی سی ایم کلینک ریسرچ سینٹر نے کیے۔ ایچ یو سی ایم کی جانب سے ین ہوانگ چھنگ فی کیپسول کو فروغ دینے کے بعد یہ ایک اور پیش رفت ہے جو 2019 میں پاکستان میں داخل ہونے والی پہلی چینی  رجسٹرڈ دوا بن گئی ہے۔
وسطی چین کے صوبہ ہنان سے 16 چینی محققین اور صنعت کاروں کے ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے چین اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ارکان کے درمیان روایتی ادویات، بائیو ٹیکنالوجی اور صحت عامہ کے شعبوں میں تعاون کے مکالمے میں بھی شرکت کی۔
ایچ یو سی ایم کے صدر دائی آئیگو نے کہا کہ پاکستان میں چینی ادویات کی قبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور دونوں ممالک کی روایتی ادویات کے درمیان تعاون میں تیزی آ رہی ہے۔ مستقبل میں دونوں فریق وسیع تر دائرہ کار، وسیع تر میدان اور گہری سطح پر تبادلے اور تعاون کو جاری رکھیں گے ۔
جامعہ کراچی کے دورے کے دوران ایچ یو سی ایم اور آئی سی سی بی ایس نے چین پاکستان ٹی سی ایم ریسرچ سینٹر، عطاالرحمن اکیڈمک ورک اسٹیشن اور تین دیگر پلیٹ فارمز کی تعمیر پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا اور تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان ٹی سی ایم میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان میں ان دونوں ادویات کا کامیاب تجربہ ایچ یو سی ایم کی انٹرنیشنل جوائنٹ لیبارٹری کا ایک نیا کارنامہ ہے۔ یہ ایک قابل ذکر قدم بھی ہے جس سے چین اور پاکستان کے درمیان ٹی سی ایم میں تعاون کو فروغ ملے گا۔
یہ دورہ ایچ یو سی ایم اور آئی سی سی بی ایس کے درمیان 2013 میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے “دس سالہ مصروفیات” کا ایک نیا دور ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان سائنسی تحقیق، تعلیمی تبادلوں اور اہلکاروں کی تربیت میں نتیجہ خیز نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ ایچ یو سی ایم کے مطابق مستقبل میں مزید کاروباری ادارے، ماہرین اور اسکالرز اس شعبے میں شامل ہوں گے۔