چینی کمپنیز, پاکستان موبائل فونز امپورٹ بل میں کمی کا سبب

چینی کمپنیاں پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری کرنے کی وجہ سے امپورٹ بل میں بڑی کمی کا ذریعہ بن گئیں ،پاکستان میں رواں سال کے پہلے چار مہینوں میں 3.44ملین موبائل فونز تیار کئے گئے اور یہ تعداد امپورٹ کئے گئے موبائل فونز کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 3.44 ملین مقامی طور پر اسمبل یا تیار کردہ موبائل فونز میں سے 2.79 ملین فیچر فونز(ٹو جی )اور 0.65 ملین اسمارٹ فونز ہیں۔رپورٹ کے مطابق چینی موبائل کمپنیاں مقامی مینوفیکچرنگ اور اسمبلنگ کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔

پی ٹی اے کے مطابق، جنوری اور اپریل 2023 کے درمیان، چین کے ایکس موبائل نے 0.45 ملین موبائل فونز بنائے، اس کے بعد وی جی او ٹیل نے 0.40 ملین ،آئی ٹیل ، جی فائیو اورانفنیکس نے بالترتیب 0.39 ملین، 0.20 ملین اور 0.15 ملین موبائل فونزتیار کیے ۔پی ٹی اے کے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ اتھارٹیز پروگرام کے تحت پاکستان سے مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز نے برآمدات شروع کر دی ہیں۔ دسمبر 2022 میں پاکستان میں تیار کر دہ کم از کم 120,000 موبائل ہینڈ سیٹس افریقی مارکیٹ میں برآمد کیے گئے۔2016 اور 2020 کے درمیان پاکستان نے ملک میں تیار کردہ موبائل فونز سے زیادہ موبائل فون درآمد کیے ہیں۔ تاہم 2021 میں، پہلی بار ملک میں تیار کردہ فونز کی تعداد درآمدی فونز کی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے ، تجارتی طور پر درآمد کیے گئے 10.26 ملین فونز کے مقابلے میں 24.66 ملین فون مقامی طور پر اسمبل یا تیار کیے گئے۔ 2022 میںپاکستان نے 21.94 ملین فونز اسمبل یا تیار کیے جبکہ درآمد شدہ فونز کی تعداد 1.53 ملین تک گر گئی۔