چار سال سے معطل پاک چین تجارت درہ خنجراب کے راستے بحال

پاکستان اور چین کے درمیان درہ خنجراب کے ذریعے چار سال سے معطل تجارتی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز پیر سے دوبارہ ہو رہا ہے اس کیساتھ ہی دونوں ملکوں کے درمیان آمدورفت بھی شروع ہوجائیگی تاہم قیاس کیا جارہا ہے کہ رمضان کے باعث باقاعدہ شروع ہونیوالی سرگرمیاں عید کے بعد ہونگی اس دوران تمام انتظامی اور سکیورٹی سمیت دیگر متعلقہ امور مکمل کر لئے جائینگے.

تجارت کی بحالی کیساتھ ہی تاجروں نے بارڈر پاس کی درخواستیں دینا شروع کر دی ہیں،مقامی ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے بزنس چیمبرز نے تاجروں کو ٹریڈ سے متعلق اہم دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی ہے جس پر عملدرآمد بھی شروع ہوگیا ہے بارڈر پاس کے ذریعے تین لاکھ سے زیادہ خاندان گلگت بلتستان سے چین کیساتھ تجارت میں حصہ لیتے ہیں ، پاکستان اور چین کے درمیان درہ خنجراب کے راستے تجارتی سرگرمیاں نومبر2019 میں کورونا وائرس کے باعث بند ہوگئی تھیں تاہم بندش کے باوجود دونوں طرف سے ٹرالرز کے ذریعے آمدورفت جاری رہتی تھی تجارت کی بحالی کی تقریب کا انعقاد چین میں ہونا تھا تاہم نامعلوم وجوہ کی بنا پر اسے منسوخ کردیا گیا ہے۔

دریں اثناء گلگت بلتستان کے سیکرٹری داخلہ رانا محمد سلیم افضل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ تین اپریل سے دونوں ملکوں کے درمیان باضابطہ تجارت شروع کی جا رہی ہے تجارت کی بحالی کے فیصلے کیساتھ ہی تاجروں نے بارڈر پاس کیلئے درخواستیں دینا شروع کر دی ہیں محکمہ داخلہ نے تاجروں کی درخواستیں وصول کرنا شروع کر دی ہیں۔