چین, ایم ایل ون منصوبے میں تیزی لانے کی درخواست

پاکستان نے نومبر میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان طے پانے والی بات چیت کے تناظر میں چین سے 10 ارب ڈالر کے مین لائن ون ( ایم ایل ون )اور کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر عملدرآمد کے کام کو تیز کرنے کی درخواست کی ہے ،ایم ایل ون کراچی سے پشاور تک مختلف سہولیات سمیت ایک ہزار 872 کلومیٹر پر محیط ریلوے ٹریک کواپ گریڈ کرنے جبکہ کراچی سرکلر ریلوے 2 ارب ڈالر کا منصوبہ ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری پر دو طرفہ اجلاس کے بعد وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن اور دیگر متعلقہ چینی حکومتی اداروں سے اہم منصوبوں جیسے ایم ایل ون، کے سی آر اور اہم توانائی کے منصوبوں پر قیادت کے اتفاق رائے کے مطابق عمل درآمد کو آگے بڑھانے کے لیے بھرپور تعاون کی درخواست کی ہے۔ایم ایل ون اور کے سی آر کے علاوہ دو ہائیڈرو پاور پروجیکٹس بشمول ایک ہزار 124 میگا واٹ کا کوہالہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ جو مختلف وجوہات خاص طور پر مالی گنجائش کم ہونے اور انشورنس کے چیلنجز کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں۔یکم نومبر 2022 کو وزیر اعظم شہباز شریف کے بیجنگ کے دورے کے دوران چینی قیادت نے اپنی متعلقہ ٹیموں کو فوری طور پر متحرک کر کے ایم ایل ون کے لیے تیز رفتار پروسیسنگ پر اتفاق کیا تھا۔اس وقت اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ اس منصوبے کے لیے دسمبر تک بولی لگانے کا انتظام کیا جائے اور بولی دہندہ کے انتخاب کے بعد فنانسنگ کی شرائط و ضوابط کے لیے بات چیت کی جائے تاہم اس حوالے سے متفقہ پیشرفت حاصل نہیں ہو سکی کیونکہ مالیاتی اداروں کی کم از کم ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک ریوالونگ فنڈ بنانے کے باوجود پاور سیکٹر کے واجبات میں اضافہ ہوا۔