لاہور چیمبر میں چین کی سالگرہ کی تقریب کا انعقاد

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے چین کی 74ویں سالگرہ کے سلسلے میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا جس میں چین کے قائمقام قونصل جنرل چائوکی، لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری، نائب صدر عدنان خالد بٹ، نائب صدر پاکستان (چین) شیڈونگ چیمبر آف کامرس چن کیان جیانگ، نائب صدر پاکستان چائنیز فیڈریشن ہی یوبنگ، نائب صدر پاکستان چائنیز چیمبر چن کیان جیانگ، صدر پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن رانا منیر حسین نے خطاب کیا جبکہ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران اور سابق عہدیداران بھی موجود تھے۔

چین کے قائمقام قونصل جنرل چائوکی نے کہا کہ لاہور تجارتی، معاشی و ثقافتی حوالے سے ایک اہم شہر ہے۔ انہوں نے تجارت و معیشت کے فروغ میں لاہور چیمبر کی کوششوں کو سراہا اور علم و ٹیکنالوجی کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال سی پیک کی دسویں سالگرہ کے ساتھ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 74ویں سالگرہ بھی منائی جا رہی ہے۔ انہوں نے سی پیک کے تحت 24.4ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پاکستانی معیشت پر اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایل 1 پروجیکٹ جلد شروع کیا جائے گا۔چاکی نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی قیادت، چینی عوام اور صدر شی جن پنگ کے چین کو جدید اور سماجی بنانے کے عزم پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ چین عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو اور کینٹن فیئر جیسی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستانی تاجروں کے ساتھ تعاون کا وعدہ کیا۔

لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے ان تمام چینی دوستوں کو دلی مبارکباد پیش کی جنہوں نے یکم اکتوبر 2023 کو اپنا قومی دن منایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کی کامیابیوں اور پیشرفتوں کو سراہتے ہیں جو ساری دنیا کے لیے مثال ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کا آغاز 1950 میں ہوا جس نے دونوں ممالک کو قابل اعتماد سٹریٹجک اتحادی بنایا۔پاکستان اور چین کے درمیان پائیدار دوستی ہماری خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔ یہ دوستی باہمی احترام، اعتماد اور سماجی اور اقتصادی خوشحالی کے مشترکہ ویژن پر مبنی ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری نے ان باہمی تعلقات میں بہت اہمیت کا اضافہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی دسویں سالگرہ چین اور پاکستان کی بے مثال دوستی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء ، وسطی ایشیاء ، چین اور مشرق وسطی کے درمیان ایک سنگم کے طور پر پاکستان کے جغرافیائی مقام نے اسے تجارت، مینوفیکچرنگ اور زراعت کے علاقائی مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ سی پیک کے تحت متعدد منصوبوں کی وجہ سے حالیہ برسوں کے دوران انفراسٹرکچر میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس جیسے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ شراکت داریوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں جو نہ صرف ترقی اور پیشرفت کے لیے ضروری ہیں بلکہ پاکستان میں امن، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے بھی اہم ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ لاہور چیمبر،چائنیز قونصلیٹ اور جوائنٹ پاک چائنا بزنس سپورٹ آرگنائزیشنز کے درمیان مضبوط تعلقات چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کے بہترین ثمرات سے مستفید ہونے میں اہم کردار ادا کریں گے۔