پاکستانی ہیٹ ٹریٹڈ بیف کو چینی مارکیٹ تک رسائی

چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کے تاریخی فیصلے کے تحت جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز آف چائنا (جی اے سی سی) نے پاکستانی ہیٹ ٹریٹڈ  بیف کو چینی مارکیٹ میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔

کے مطابق سرکاری اعلامیے کے مطابق درآمد شدہ پاکستانی ہیٹ ٹریٹڈ بیف 30 ماہ سے کم عمر کے مویشیوں سے لیا جانا چاہیے اور گوشت ہڈیوں سے پاک ہونا چاہیے۔ گوشت کے مرکز کو کم از کم 30  منٹ کے لئے کم از کم  80 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت تک پہنچنا چاہئے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیٹ ٹریٹڈ بیف کی پیداواری کمپنیاں پاکستان میں قائم ہونی چاہئیں اور پاکستان کی سرکاری نگرانی میں کام کرنا ہوں گی اور چین اور پاکستان دونوں کے ویٹرنری ہیلتھ اور پبلک ہیلتھ ریگولیشنز کی پاسداری کریں گی۔

چین کو گرمی سے علاج شدہ گائے کا گوشت برآمد کرنے سے پہلے، پروڈیوسر کو چین کے ساتھ رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے، اور صرف رجسٹریشن کی تاریخ کے بعد پیدا ہونے والے گرمی سے علاج شدہ بیف کو برآمد کرنے کی اجازت ہے. چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس اعلان میں جانوروں کی بیماری کے انتظام، پروسیسنگ کے حالات، اسٹوریج، سرٹیفکیشن، پیکیجنگ، نقل و حمل اور لیبلنگ کے بارے میں وسیع ضروریات کی بھی تفصیل دی گئی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چینی مارکیٹ میں پاکستانی بیف کی رسائی پاک چین اقتصادی تعاون میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مسلسل ترقی اور گہرائی کے ساتھ، مزید پاکستانی زرعی مصنوعات کے چینی مارکیٹ میں داخل ہونے کی توقع ہے. چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ نئی پیش رفت چینی مارکیٹ میں پاکستانی چیری کی برآمد سے متعلق پہلے کے معاہدے کے بعد ہوئی ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند اقتصادی تعلقات کی مزید عکاسی ہوتی ہے۔