چینی کمپنی, جانوروں کے فارمز قائم کرنے کا منصوبہ

چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے مطابق ایک چینی کمپنی ہینگینگ ٹریڈنگ کمپنی لمیٹڈ جو کہ مویشیوں، لائیوسٹاک اور ایلو ویرا میں مہارت رکھتی ہے ملک کی زراعت اور لائیو سٹاک کی صنعت کو بہتر بنانے کے لیے پورے پاکستان میں پیداوار کے تحقیقی مراکز اور ہیلتھ یونٹس قائم کر رہی ہے۔سی او پی ایچ سی کے کوارڈی نیٹر علی بخاری نے کہا کہ کمپنی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مویشی پالنے اور لائیو سٹاک میں مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں کیونکہ وہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ جانوروں کی پیداوار کے فارمز اور جانوروں کی صحت کے یونٹس تیار کیے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسرز کی چینی ماہرین کی ٹیم پاکستان میں جانوروں کی پیداوار کی ٹیکنالوجی اور جانوروں کی ویکسین لائے گی۔ وہ طلبہ اور کسانوں کو تعلیم دینے کے لیے ورکشاپس اور سیمینار منعقد کریں گے۔ جانوروں کی ویکسین مقامی کسانوں تک باآسانی دستیاب ہوگی اور ویکسین کی وجہ سے کسان اپنے جانوروں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔علی بخاری نے کہا کہ ہر صوبے کی یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ رحیم یار خان میںجانوروں کی صحت کی دیکھ بھال کے یونٹ کے ساتھ جانوروں کی پیداوار کے فارم کی تعمیر پہلے ہی زیر تعمیر ہے جبکہ خیبر پختوانخواہ میں بریڈنگ فارم جلد شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان اور چین کی ہینگینگ مشترکہ طور پر کے ایف یو ای آئی ٹی میں جانوروں کی پیداوار کا ریسرچ سنٹر قائم کریں گے جو لائیو سٹاک فارمنگ، جانوروں کی پیداوار کاسنٹر طلبہ کے تربیتی پروگرام اور ایلو ویرا کی مختلف اقسام پر تحقیق پر کام کرے گا۔ سی او پی ایچ سی کے نمائندے نے کہا کہ کچھ دیگر پاکستانی یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں جن میں لسبیلہ یونیورسٹی، بلوچستان اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد شامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ مشترکہ معاہدوں سے پاکستان میں زراعت اور مویشیوں کی پیداوار میں اضافے کے طریقوں میں بہتری آئے گی۔علی بخاری کا خیال تھا کہ پاکستان کے پاس ان شعبوں میں نمایاں صلاحیت کے ساتھ، جدید ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی سے ممکنہ طور پر پیداواری صلاحیت، کارکردگی اور مجموعی پیداوار کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ چینی ویکسین جانوروں کی بیماریوں کے پھیلا ئوکو روک سکتی ہے اور مویشیوں کی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا چینی کاروباری اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہمارے زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا کریں گے۔ وہ مقامی لوگوں کو ملازمت دے رہے ہیں کیونکہ وہ مویشی پالنے اور مویشیوں کا کاروبار کرتے ہیں۔ ان کا کاروباری تعلق براہ راست مقامی لوگوں، خاص طور پر کسانوں سے ہے۔