گوادر, 6لاکھ سے زائد میٹرک ٹن کارگو لنگر انداز

سال 2018سے 2021کے دوران 166207 میٹرک ٹن کارگو جبکہ سال 2022سے 2023کے دوران 637124میٹرک ٹن کارگو گوادر بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے،گوادر میں گزشتہ 3ماہ میں 18 منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ حکومت سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل کے لئے پرعزم ہے ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے نے گوادر میں جاری سی پیک منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وفاقی و صوبائی وزارتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ چار برس میں گوادر پر کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی، بجلی اور پانی کے وہ منصوبے جو 2018 میں مکمل ہونا تھے وہ وہیں کے وہیں رکے رہے۔ حالیہ بجٹ میں صو بہ بلوچستان کو ترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ حصہ دیا گیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی سے گوادر کے عوام کی زندگیوں اور کاروبار میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیسکو بجلی کی ترسیل کے ساتھ بلوں کی ریکوری پر بھی توجہ دے۔انہوںنے کہا کہ ااپریل 2022 میں موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد سے سی ای پی سی کو بحال کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ حکومت کے دور میں نظر انداز کیا گیا تھا۔گوادر میں سی پیک کے تحت تمام بڑے منصوبے جن میں گوادر پاور پلانٹ، گوادر کے ماہی گیروں میں 2000 کشتیوں کے انجنوں کی تقسیم، خضدار،پنجگور ٹرانسمیشن لائن (بذریعہ ناگ بسیمہ)جو مارکران کو نیشنل گرڈ سے ملاتی ہے، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پراجیکٹ، چین،پاک فرینڈ شپ ہسپتال، گوادر میں چائنا پاک ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ، گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے پراجیکٹ، گوادر فری زون اور گوادر پورٹ خطے میں خوشحالی اور عوام کی زندگیوں میں آسودگی کا سبب بنیں گے۔